پاکستانی اسٹارٹ اپس ڈیل کارٹ (DealCart) اور نیا پے (NayaPay) نے فوربس ایشیا 100 ٹو واچ لسٹ میں جگہ بنا لی ہے، جو ایشیا پیسیفک کے خطے میں بڑھتی ہوئی چھوٹی کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کو نمایاں کرتی ہے۔
اس سال کی فہرست میں 16 ممالک اور خطوں کی کمپنیوں کی نمائندگی کی گئی ہے، جو کل 10 صنعتوں میں کام کر رہی ہیں، جن میں انٹرپرائز ٹیکنالوجی اور روبوٹکس، فنانس، مینوفیکچرنگ اور توانائی شامل ہیں۔
بھارت کی اس سال 20 کمپنیوں کے ساتھ سب سے زیادہ نمائندگی ہے، اس کے بعد 15 کمپنیوں کے ساتھ سنگاپور ہے، مین لینڈ چین 10 کمپنیوں کے ساتھ، جاپان 9 اور انڈونیشیا 8 کمپنیوں کے ساتھ فہرست میں موجود ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی ٹیک آرٹسٹ عائشہ مبارک ایشیا کے لیے فوربز انڈر 30 کی لسٹ میں شامل
ڈیل کارٹ کیا ہے؟
ڈیل کارٹ یہ ایک آن لائن گروسری سائٹ ہے، جس کا ہیڈ کوارٹر 2022 میں کراچی میں قائم کیا گیا، اس کا مقصد پاکستان کے بڑھتے ہوئے متوسط طبقے کے لیے اشیا ضروریہ فراہم کرنا ہے۔
اس ویب سائٹ پر صارفین تازہ پھل اور سبزیاں، اسنیکس، ڈٹرجنٹ اور دیگر اشیا کا آرڈر دے سکتے ہیں۔ چھوٹے گروسری اسٹورز اپنے کسٹمر بیس کو ٹیپ کرنے کے لیے ڈیل کارٹ پر فروخت بھی کرسکتے ہیں۔
فوربس کے مطابق جولائی میں فرم نے ابوظہبی میں مقیم شوروق پارٹنرز اور لندن میں مقیم اسٹرجن کیپیٹل کے اشتراک سے سیڈ فنڈنگ راؤنڈ میں 3ملین ڈالر اکٹھے کیے۔
فنٹیک اسٹارٹ اپ نیا پے، جس کی بنیاد 2016 میں رکھی گئی تھی، پاکستان میں ادائیگیوں کا پروسیسنگ پلیٹ فارم چلاتا ہے، جس کا مقصد صارفین اور کاروبار کے درمیان لین دین کو ڈیجیٹل بنانے میں مدد کرنا ہے۔
نیا پے ای والٹ کی سہولت کیا ہے؟
نیا پے کی ایپ ای والٹ، ورچوئل ڈیبٹ کارڈ اور آن لائن ادائیگیوں کو سپورٹ کرتی ہے۔ کاروبار کے لیے نیا پے پوائنٹ آف سیل ڈیوائسز بھی پیش کرتا ہے جو اسٹورز میں انسٹال کیے جا سکتے ہیں۔
فوربس کا کہنا ہے کہ فنٹیک اسٹارٹ اپ نے 2022 کے سیڈ فنڈنگ راؤنڈ میں زین کیپٹل، ایم ایس اے نوو اور گراف وینچرز کی قیادت میں 13 ملین ڈالر اکٹھے کیے۔
100 ٹو واچ لسٹ میں فائنلسٹ کو منتخب کرنے کے لیے فوربس ایشیا نے آن لائن گذارشات کی درخواست کی، اور کمپنیوں کو نامزد کرنے کے لیے ایکسلریٹر، انکیوبیٹرز، یونیورسٹیوں، وینچر کیپیٹلسٹ اور دیگر کو بھی مدعو کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جاز کیش کے صدر مرتضیٰ علی نے فوربز فنانس کونسل میں شمولیت اختیار کرلی
کوالیفائی کرنے کے لیے کمپنیوں کا ہیڈ کوارٹر ایشیا پیسیفک کے علاقے میں ہونا چاہیے، نجی طور پر منافع بخش منصوبوں کی ملکیت ہونی چاہیے، اور 7 اگست تک ان کی سالانہ آمدنی میں 50 ملین ڈالر سے زیادہ اور کل فنڈنگ میں 100ملین ڈالر سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
واضح رہے فوربس ایشیا کی ٹیم نے ہر جمع آوری کا جائزہ لیا جس میں ان کی صنعت اور خطے پر اثرات اور شراکت، مارکیٹ میں نام، امید افزا کاروباری ماڈل، جدت، مسلسل آمدنی میں اضافے کا ٹریک ریکارڈ اور فنڈز کو راغب کرنے کی صلاحیت جیسے عوامل کا جائزہ لیا۔