’گرل فرینڈ کو لیے بغیر نہیں جاؤں گا‘، نشے میں دھت سب انسپکٹر کی ویڈیو وائرل

بدھ 28 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا پر لاہور کے علاقے ریس کورس کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں سب انسپکٹر وسیم نشے میں دھت ہو کر ایک نجی ہوٹل میں جاری فنکشن میں گھس آیا اور غلیظ گالیاں بکتا رہا۔ اس موقع پر انتظامیہ نے ریسکیو 15 پر کال کی تو ریس کورس پولیس موقع پر پہنچ گئی۔

مقامی ایس ایچ او اور سول کپڑوں میں ملبوس ایک شخص سب انسپکٹر کو زبردستی گاڑی میں بٹھا کر لے گئے، اس دوران سب انسپکٹر کہتا رہا کہ اس کی گرل فرینڈ ہوٹل کے اندر ہے اور وہ اسے لیے بغیر نہیں جائے گا۔

واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ محمد حمزہ علی بھٹی نے آئی جی پنجاب عثمان انور کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ کیا یہ سب انسپکٹر بھی ذہنی مریض ہیں؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے پاس اس پوسٹ کے لیے الفاظ نہیں ہیں، یہ ایک سب انسپکٹر صاحب ہیں جو انویسٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ میں تعینات ہیں اور ہوٹل میں شراب کے نشے میں دھت ہیں۔

اکبر علی نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی عام ادمی اس طرح نشے میں ہوتا تو اس کے ساتھ بھی یہی برتاؤ کرتے، ساتھ ہی انہوں نے کہا نہیں ایسا ہرگز نہ ہوتا، اس کو تھپڑ بھی لگائے جاتے، مارا جاتا اور ہتھکڑیاں لگا کے گاڑی میں ڈال کے لے جاتے۔

پنجاب پولیس آفیشل نے اپنے ایکس ہینڈل پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے علاقہ ریس کورس ڈیوس روڈ پر نشے کی حالت میں غل غپاڑہ کرنے والے تھانیدار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز محمد فیصل کامران نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری مقدمہ درج کر کے کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔ سب انسپکڑ وسیم ضیاء کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور محکمانہ کارروائی کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

کاشف نامی صارف نے طنزاً لکھا کہ شاہد جٹ کے بعد وسیم جٹ سامنے آ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ برس سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں پنجاب پولیس کی وردی پہنے ایک موٹرسائیکل سوار ٹریفک وارڈن کی اجازت کے بغیر آگے نکلنے کی کوشش کرتا ہے جہاں پر وارڈن چیکنگ کر رہا ہوتا ہے، اس دوران وہاں پر موجود ایک یوٹیوبر اس سے سوال کردیتا ہے  جس پر وہ طیش میں آ جاتا ہے۔

یوٹیوبر کے سوال پر پنجاب پولیس کی وردی میں ملبوس موٹرسائیکل سوار گالیاں دینا شروع کر دیتا ہے۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد آئی جی نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا تھا کہ ویڈیو میں جو شخص نظر آ رہا ہے یہ پنجاب پولیس کا اہلکار ضرور ہے مگر نفسیاتی بیماری کی وجہ سے ڈیوٹی سے غیر حاضر ہے۔ اس کے بعد آئی جی کے حکم پر نفسیاتی بیماری کا شکار سپاہی کو انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ منتقل کردیا گیا تھا جہاں پر اس کا علاج کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp