فیکٹ چیک : کیا اے این پی رہنما غلام احمد بلور نے سیاست ترک کردی؟

جمعرات 29 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سینیئر رہنما و سابق وفاقی وزیر غلام احمد بلور نے کہا ہے کہ سیاست اور پارٹی کے لیے ان کے خاندان کی قربانیاں ہیں، پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

اے این پی کے رہنما حاجی غلام بلور نے سیاست اور پارٹی چھوڑنے کی تردید کردی ہے، انہوں نے ان کی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کی خبروں کو بے بنیاد اور پروپیگنڈا قرار دیا۔

 ’میرے خلاف منظم سیاسی پراپیگنڈا کیا جارہا ہے، کچھ عناصر چاہتے ہیں کہ میں سیاست سے باہر ہوجاؤں۔‘

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف غلام احمد بلور سے کیوں نہ ملے، جاتی امراء سے واپس کیوں جانا پڑا؟

غلام احمد بلور نے کسی کا نام نہیں  لیا تاہم بتایا کہ وہ کچھ عناصر کے لیے ناقابل قبول ہیں اور وہ انہیں سیاست اور الیکشن سے باہر کرنا چاہتے ہیں۔

’خاندان پر 3 خودکش حملے ہوئے، سیاست خون آلود ہے‘

غلام احمد بلور نے بتایا کہ ان کی سیاست خون آلود ہے، ان کے خاندان پر 3 خودکش حملے ہوئے۔ ’میرا پاکستان کا واحد سیاسی خاندان ہے جس پر 3 خود کش حملے ہوئے، بھائی شہید ہوا، ہارون بلور شہید ہوئے، بیٹے کو شہید کیا گیا۔‘

انھوں نے بتایا کہ جب ہم پر حملے ہورہے تھے تب بھی سیاست سے الگ نہیں ہوئے اور اپنے لوگوں کی خدمت کو جاری رکھا، ہم لوگوں کی خدمت کررہے ہیں اور خدمت کرتے رہیں گے۔

سیاست جاری رکھیں گے

غلام احمد بلور نے واضح کیا کہ وہ سیاست سے کنارہ کشی اختیار نہیں کررہے ہیں، کہا 84 سال کی عمر میں بھی الیکشن لڑا، سخت حالات دیکھے لیکن کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔

یہ بھی پڑھیں: پرانے پشاور کی سیاست، الیکشن کی انہونی باتیں

غلام احمد بلور نے پارلیمانی سیاست کے حوالے سے واضح نہیں کیا کہ آیا الیکشن میں حصہ لیں گے یا نہیں تاہم کہا کہ کچھ عناصر انہیں الیکشن اور سیاست دونوں سے باہر دیکھنا چاہتے ہیں۔

غلام احمد بلور کون ہیں؟

حاجی غلام احمد بلور جو حاجی صاحب کے نام سے مشہور بھی ہیں، پشاور میں 25 دسمبر 1939 میں پیدا ہوئے، بلور خاندان کا تعلق باجوڑ سے تھا جو پشاور میں منتقل ہوگیا۔ غلام احمد بلور زمانہ طالب علمی سے ہی سیاست میں سرگرم تھے اور 1965 میں فاطمہ جناح کے لیے صدارتی انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا تاہم انہوں نے عملی سیاست کا آغاز 70 کی دہائی سے عوامی نیشنل پارٹی سے کیا اور اب بھی اسی پارٹی سے وابستہ ہیں۔

سابق وفاقی وزیر غلام احمد بلور کی سیاسی زندگی کا کا آغاز 1970 سے عوامی نیشنل پارٹی سے ہوا، انہوں نے 1988 سے 2022 تک ہونے والے 11 انتخابات میں اپنے آبائی حلقے این اے 1 پشاور سٹی سے انتخابات میں حصہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی کے بعد اے این پی نے بھی ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا

سنہ 1988 کے عام انتخابات میں اے این پی کے غلام بلور نے آفتاب احمد شیرپاؤ سے شکست کھائی، تاہم ضمنی انتخاب میں حاجی غلام بلور پیپلز پارٹی کی حمایت سے کامیاب ہو گئے۔

سنہ 2008 میں حاجی غلام احمد بلور پانچویں بار این اے کا الیکشن 1 پشاور سے الیکشن جیت گئے اور وفاقی وزیر بن گئے، سنہ 2013 کے انتخابات میں حاجی غلام احمد بلور کا مقابلہ سابق وزیراعظم عمران خان سے ہوا اور عمران خان نے غلام احمد بلور کو  بھاری اکثریت سے ہرایا، تاہم سیٹ چھوڑنے کے بعد ضمنی الیکشن میں غلام احمد بلور کامیاب ہو کر قومی اسمبلی میں پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔

 2018 کے عام انتخابات میں حاجی غلام احمد بلور پھر قومی اسمبلی کی نشست این اے 31 کے لیے امیدوار کے طور پر سامنے آئے، تاہم پی ٹی آئی کے شوکت علی سے ہار گئے، انہیں 2024 کے انتخابات میں بھی کامیابی نہ مل سکی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp