بااثر شخصیات کی جرائم کرتے اے آئی ویڈیوز نے تہلکہ مچا دیا

جمعرات 29 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مصنوعی ذہانت پر مبنی ویڈیوز آج کل سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہیں، جنہیں دیکھ کر انسان سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ کیا ایسا بھی ممکن ہوسکتا ہے جو ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے۔ اسی طرح سوشل میڈیا پر دنیا کی چند بااثر شخصیات و عالمی رہنماؤں کی ویڈیوز گردش کررہی ہیں جن میں وہ کسی نہ کسی جرم کا ارتکاب کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ان ویڈیوز کو دیکھتے ہی اندازہ ہوجاتا ہے کہ یہ ویڈیوز مصنوعی ذہانت کی مدد سے تخلیق کی گئی ہیں، لیکن جس کمال مہارت کے ساتھ ان ویڈیوز کو تخلیق کیا گیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔

مزید پڑھیں: کونسا بچہ اولمپکس گولڈ میڈل جیت سکتا ہے، اب مصنوعی ذہانت یہ بھی بتادے گی

مذکورہ ویڈیوذ کو دیکھ کر یوں معلوم ہوتا ہے کہ جسے سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے ان شخصیات کو جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے پکڑ لیا گیا ہے۔ تاہم، یہ صرف صارفین کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ہے۔

مصنوعی ذہانت سے بنائی جانے والی ان عالمی رہنماؤں کی ویڈیوز میں سب سے زیادہ مشہور ویڈیو ڈونلڈ ٹرمپ کی ہے، جو ہاتھ میں پستول اٹھائے ایک اسٹور میں ڈاکا ڈال رہے ہیں۔

اسی طرح ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس، سابق امریکی خاتون اوّل ہلیری کلنٹن کو بھی اسلحے کے زور پر گھروں میں ڈاکا ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

مشہور ارب پتی ایلون مسک بھی مصنوعی ذہانت پر مبنی ان ویڈیوز کے وار سے نہیں بچ سکے، اور ایک جنرل اسٹور میں ڈاکا ڈالتے ہوئے دکھائی دیے، بعد ازاں پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی منظرکشی بھی ویڈیو میں شامل نظر آئی۔

یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کی مدد سے لڑکی کو اس کی کھوئی ہوئی آواز مل گئی

میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ بھی بیس بال کا ڈنڈا اٹھائے ہاتھ پر خطرناک جانور بٹھائے اسٹور میں داخل ہوگئے۔ مزید دیکھا جائے تو موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن بھی وہیل چیئر پر ڈکیتی کرتے ہوئے اس ویڈیو میں پائے گئے۔

خطروں کے کھلاڑی روسی صدر پیوٹن بھی کسی سے کم دکھائی نہیں دیے، ہاتھ میں بندوق اٹھائے اسٹور میں داخل ہوئے اور سب کو ڈراتے دھمکاتے دکھائی دیے۔

2 بار امریکی صدر رہنے والے بارک اوباما بھی اس ویڈیو میں چاقو اٹھائے اسٹور میں گھس گئے، اور بعد ازاں پولیس ان کو بھی گرفتار کرکے لے گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp