ضلعی انتظامیہ نے کوئٹہ پریس کلب میں کانفرنسز اور سیمینارز کے انعقاد پر پابندی عائد کردی

جمعرات 29 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ کے پریس کلب میں اجازت کے بغیر کانفرنسز اور سیمینارز کے انعقاد پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، حکومت کے اس اقدام کو صحافتی تنظیموں نے اظہارِ آزادی رائے پر قدغن قرار دیا ہے۔

2 روز قبل کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے  جاری ایک خط کے ذریعے کوئٹہ پریس کلب میں کانفرنسز اور سیمینارز کے انعقاد کے لیے پیشگی اجازت کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ہتک عزت قانون پنجاب اسمبلی کو واپس بھیجا جائے، جوڈیشل ایکٹوزم پینل کا گورنر پنجاب کو خط

صدر پریس کلب کوئٹہ کے نام کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی ) کی جانب سے مراسلہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ امن و امان کی موجودہ صورت حال میں ضلعی انتظامیہ سے پیشگی اجازت کے بغیر کسی تنظیم یا جماعت کو پریس کلب میں کانفرنس یا سیمنار منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

ڈی سی کوئٹہ کے جاری کردہ مراسلے میں پریس کلب کے صدر کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ کسی بھی پریس کانفرنس یا سیمینار کے انعقاد سے قبل انتظامیہ سے این او سی لینا ضروری ہو گی۔

ضلعی انتظامیہ کے اس اقدام کی مختلف صحافتی تنظیموں نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ اور سیکریٹری جنرل ارشد انصاری نے کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنر کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں آزادی اظہار اور آزادی صحافت پر قدغن لگانے کی یہ ایک کوشش ہے ہم ایسے اقدام کو مسترد کرتے ہیں اور اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:کوئٹہ کی ایم اے جناح روڈ، جہاں کتابوں کی جگہ جوتوں اور بندوقوں نے لی

انہوں نے کوئٹہ انتظامیہ سے تحریری ہدایت کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا اور انتظامیہ سے کہا کہ وہ ایسے بے رحم طرز عمل سے باز رہے۔ اس بات پر بھی زور دیا کہ آزادی صحافت اور اظہار رائے کے حق کی ضمانت آئین پاکستان میں دی گئی ہے اور ان کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔

دوسری جانب بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی جانب سے پریس کلب کوئٹہ میں کانفرنسزز اور سیمنارز کے انعقاد کو ضلعی انتظامیہ سے پیشگی اجازت نامہ سے مشروط کرنے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

تنظیم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کا یہ غیر آئینی اقدام اظہار رائے کی آزادی پر پابندی اور میڈیا کو غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر کنٹرول کرنے کی مذموم کوشش ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مہنگائی کیخلاف انوکھا احتجاج، کوئٹہ تا کراچی سائیکل مارچ

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے کہا ہے پریس کلب ایک آزاد اور خودمختار ادارہ ہے جو ضلعی انتظامیہ کے غیر آئینی احکامات ماننے کا پابند نہیں، اظہار رائے پر پابندی اور قدغن کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، آئین پاکستان ملک میں رہنے والے ہر باشعور شخص کو اظہار رائے کی مکمل آزادی دیتا ہے، ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری مراسلہ نہ صرف اس آئینی حق کی نفی کرتا ہے بلکہ یہ فیصلہ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہے۔

اس سے قبل ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ایک سیمینار کے موقع پر پریس کلب کو تالا بھی لگادیا گیا تھا جس کے خلاف صحافتی تنظیموں نے احتجاج کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp