وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ 9 مئی واقعات پر بانی پی ٹی آئی تسلیم کریں کہ ان سے غلطی ہوئی، لیکن وہ ہٹ دھرمی، ضد اور جھوٹی انا پر اڑے ہوئے ہیں، بانی پی ٹی وہ اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتے، الٹا کہتے ہیں مجھ سے معافی مانگی جائے، مستقبل قریب میں ان کی ضمانت نظر نہیں آرہی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکنان رانا ثنااللہ کو واٹس ایپ پر کیسے پیغامات بھیجتے ہیں؟ اہم انکشاف
نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی رانا ثنا اللہ نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کے لیے معاملہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے سامنے رکھنے کا کہا تھا، ہم پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شامل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
9 مئی واقعات پر بانی پی ٹی آئی تسلیم کریں کہ ان سے غلطی ہوئی، لیکن وہ ہٹ دھرمی، ضد اور جھوٹی انا پر اڑے ہوئے ہیں، بانی پی ٹی وہ اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتے، الٹا کہتے ہیں مجھ سے معافی مانگی جائے، مستقبل قریب میں ان کی ضمانت نظر نہیں آرہی۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہم چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو ہر بات ناصرف سنتے ہیں بلکہ اس کو اہمیت بھی دیتے ہیں، بلاول بھٹو نے کابینہ میں شمولیت پر کہا تھا کہ معاملہ سی ای سی میں رکھا جائے گا، ہم پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شامل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فوج کے خلاف ڈیجیٹل دہشتگردی کے پیچھے فیض حمید کا ہاتھ ہوسکتا ہے، رانا ثنااللہ
انہوں نے کہا کہ ہمارے پچھلے دور حکومت میں بھی جب پیٹرول کی قمتیں بڑھی تھیں تو اس پر بھی نواز شریف کافی عرصہ ناراض رہے، وہ روٹی کی قیمت پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف پر سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کا اعتراض بلا جواز ہے، کہ مہنگے بجلی بلوں کے معاملے پر نواز شریف کے تحفظات تھے۔














