انٹرنیٹ پر موجود مواد کی مینجمنٹ کے معاملے پر حکومت نے ویب مانیڑنگ سسٹم کی تنصیب کی باقاعدہ تصدیق کردی، کابینہ ڈویژن نے قومی اسمبلی کو ویب مانیڑنگ سسٹم کی تنصیب سے تحریری طور پر آگاہ بھی کردیا۔
کابینہ ڈویژن کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (پی ٹی اے) نے انٹرنیٹ پر موجود مواد کی مینجمنٹ کے لیے ویب مانیٹرنگ سسٹم نصب کیا ہے، ویب مانیٹرنگ سسٹم نے پاکستان کے اندر ویب سائیٹس اور ایپلی کیشنز بلاک کرنا شروع کردی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی، پی ٹی اے نے ایک ہفتے میں دوسرا عذر پیش کر دیا
کابینہ ڈویژن نے آگاہ کیا کہ پی ٹی اے نے ویب مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے 2369 یو آر ایل بلاک کردیے ہیں، ڈبلیو ایم ایس سسٹم کے تحت 183 موبائل اپلیکیشنز بھی بلاک کی گئی ہیں۔
اس سے قبل پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ملک بھر میں جاری انٹرنیٹ کی سست روی بنیادی طور پر 7 بین الاقوامی سب میرین کیبلز میں سے 2 کیبلز میں خرابی کی وجہ سے ہے، جو پاکستان کو بیرونی دنیا سے منسلک کرتی ہیں۔
پی ٹی اے کے مطابق سب میرین کیبل میں خرابی اکتوبر 2024 کے اوائل تک ٹھیک ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ سب میرین کیبل کی مرمت کردی گئی ہے جس سے انٹرنیٹ کا تجربہ بہتر ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سائبر سیکیورٹی آڈٹ معمول کا کام ہے، پی ٹی اے کی وضاحت
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی اے نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام کو بتایا تھا کہ یہ وی پی این تھے جنہوں نے ملک میں انٹرنیٹ سروسز کو اوورلوڈ کیا تھا۔