جاپان میں40 ہزار معمر افراد کی تنہائی میں موت کا انکشاف

ہفتہ 31 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جاپان میں اپنے خاندان سے جدا گھر میں اکیلے رہنے والے 40 ہزار معمرافراد کی تنہائی میں موت کا انکشاف ہوا ہے، جب کہ ایک اندازے کے مطابق 2050 تک جاپان میں معمر افراد کی تعداد 10.8 ملین ہو جائے گی جو گھروں میں اکیلے رہیں گے، اسی دورانیے میں 23.3 ملین سنگل پرسن گھرانے ہوں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی جاپان کی آبادی سے متعلق جاپان کی نیشنل پولیس ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا  ہے کہ 2024 کی پہلی ششماہی کے دوران جاپان میں تقریباً 40 ہزار معمر افراد اپنے گھروں میں تنہائی کے دوران مردہ پائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:دنیا کی آبادی سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں دلچسپ اور چونکا دینے والے انکشافات

ادارے کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ تنہائی کے دوران موت کے منہ میں جانے والوں میں سے تقریباً 4 ہزار افراد کی موت کا پتہ ان کی موت کے ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد چلا جبکہ 130 معمر افراد ایسے بھی تھے جن کی نعش ان کی موت کے ایک سال گزر جانے کے بعد ملی۔

اقوام متحدہ کے مطابق جاپان ’دنیا کی قدیم ترین آبادیوں میں سے ایک ہے اور پولیس ایجنسی نے یہ رپورٹ اس امید کے ساتھ جاری کی ہے کہ اس آبادی کے ایک بڑے حصے کے تنہائی میں رہنے اور پھر تنہائی میں ہی ان کی موت کے مسئلے کی جانب توجہ مبذول کرائی جا سکے۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اکیلے رہنے والے کل 37،227 افراد گھر پر مردہ پائے گئے ، جن میں سے 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد 70 فیصد سے زیادہ تھے۔

مزید پڑھیں:پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج جاری،2050 تک پاکستان کی آبادی میں کتنا اضافہ ہو جائے گا؟

ایک اندازے کے مطابق گھر پر اکیلے مرنے والے 40 فیصد افراد ایک دن کے اندر ہی مل گئے اور موت کے ایک ماہ بعد تقریباً 3939 نعشیں برآمد کی گئیں۔اسی طرح دریافت سے پہلے کم از کم ایک سال تک 130 اموات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ7498  نعشیں ایسی ملی ہیں جن میں سے سب سے بڑا گروپ 85 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کا ہے جبکہ 75 سے 79 سال کی عمر کے افراد کی تعداد 5920 ہے۔ 5635 لاشیں ایسی بھی ملی ہیں جن کی عمریں 70 سے 74 سال کے درمیان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:2030 تک پاکستان کی شہری آبادی کتنی ہوجائے گی؟ ایشیائی ترقیاتی بینک نے رپورٹ جاری کردی

جاپانی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن اینڈ سوشل سیکیورٹی ریسرچ نے اس سال کے اوائل میں کہا تھا کہ 2050 تک جاپان میں 10.8 ملین معمر شہری اکیلے رہیں گے اور 23.3 ملین سنگل پرسن گھرانے ہوں گے۔

مشرقی ایشیائی ملک میں عمر بڑھنے کے مسئلے نے تنہائی کے مسائل کو جنم دیا ہے ، جس کی وجہ سے ان کی حکومت نے ان خدشات کو دور کرنے کے مقصد سے ایک بل بھی پیش کیا ہے۔

گزشتہ سال جاپانی وزیراعظم فومیو کیشیدا نے کہا تھا کہ جاپان میں شرح پیدائش میں کمی اس کے معاشرے کے روز مرّہ کے کاموں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔مزید برآں کچھ ہمسایہ ممالک کو اسی طرح کے آبادیاتی چیلنجوں کا سامنا ہے۔2022 میں 1961 کے بعد پہلی بار چین کی آبادی میں کمی آئی ہے جبکہ جنوبی کوریا نے بار بار دنیا میں سب سے کم شرح پیدائش رپورٹ کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp