ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے اخراجات میں کمی کے حوالے سے بنائی گئی 3 حکومتی کمیٹیوں سے استعفی دے دیا ہے۔
ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی کے مطابق وہ حکومتی کی کفایت شعاری کمیٹی کے رکن تھے، وہ رائٹ سائزنگ کمیٹی اور حکومتی اخراجات میں کمی کی کمیٹی کے بھی رکن تھے، انہوں نے ان کمیٹیوں سے استعفی وزیر خزانہ اور سیکریٹری کابینہ کو بھجوا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا شہباز حکومت وفاق میں 70 ہزار اسامیوں کا خاتمہ اور 80 فیصد محکموں کا انضمام کرنے جارہی ہے؟
ڈاکٹر قیصر بنگالی کا کہنا ہے کہ اخراجات کم کرنے کے لیے تینوں کمیٹیوں نے تجاویز دیں، تینوں کمیٹیوں نے 70 سرکاری اداروں اور 17 سرکاری کارپوریشنز کا جائزہ لیا، کمیٹی نے 17 ڈویژن اور 50 سرکاری محکمے بند کرنے کی تجویز دی، لیکن کمیٹیوں کی دی گئی تجاویز کے برخلاف محکموں سے افسران کے بجائے چھوٹے ملازمین کو نکالا جارہا ہے، محکموں سے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کی نوکریوں کو بچایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی حکمت عملی کا پہلا نکتہ
ڈاکٹر قیصر بنگالی کا کہنا ہے کر اخراجات میں کمی کے لیے محکموں سے افسران کے بجائے چھوٹے ملازمین کو نکالا جارہا ہے،محکموں سے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کی نوکریوں کو بچایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکموں سے بڑے افسران کو ہٹایا جائے تو سالانہ 30 ارب کے اخراجات کم ہوسکتے ہیں، معیشت قرضوں کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر ہے، آئی ایم ایف اور دیگر ادارے قرضے دینے کو تیار نہیں۔