وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ شہید کیپٹن محمد علی قریشی نے عوام اور پاک سرزمین کے تحفظ کے لیے جان کا نذرانہ پیش کیا، بلوچستان کیپٹن محمد علی شہید کے خون کا مقروض ہے، شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے شہید کیپٹن محمد علی قریشی کے گھر پہنچے اور شہید کیپٹن کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے شہید کے درجات کی بلندی کے لیے دعا، پسماندگان سے تعزیت اور فاتحہ خوانی بھی کی۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے کون؟
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا پیچھا کرکے انہیں ان کی بلوں سے نکال کر منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف سیکیورٹی فورسز کی نہیں پوری قوم کی ہے۔ شہدا کی فیملیز کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے لاہور میں شہید کیپٹن محمد علی قریشی کی آخری آرام گاہ پر بھی حاضری دی، انہوں نے شہید کی قبر پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کی آمد پر شہید کو سلامی دی گئی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان بھی وزیر اعلٰی بلوچستان کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ شہدا کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔
مزید پڑھیں:کیپٹن محمد علی قریشی سمیت 4 شہدا مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ آبائی علاقوں میں سپردِ خاک
یاد رہے کہ 25 اور 26 اگست 2024 کو بلوچستان میں دہشتگرد حملوں کے دوران بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کرنے والے کیپٹن محمد علی قریشی شہید کی عمر29 سال تھی اور وہ لاہور کے رہائشی تھے۔ 27 اگست کو انہیں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کردیا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کیپٹن محمد علی قریشی کی نماز جنازہ میں کور کمانڈر لاہور، پاک فوج کے سینئر افسران، جوانوں، شہدا کے لواحقین اور عمائدین علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔