انڈیپنڈینٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے خلاف تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے سی پیک کے تحت لگنے والے پاور پلانٹس میں ناجائز منافع خوری کی نشاندہی کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے آئی پی پیز کے خلاف تحقیقات مکمل کرلی ہیں، تحقیقات کے دوران سی پیک کے تحت لگنے والے پاور پلانٹس میں ناجائز منافع خوری کی نشاندہی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیڈریشن آف چیمبرز اینڈ کامرس نے آئی پی پیز کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
تحقیقاتی کمیٹی نے 13 آئی پی پیز مالکان کو فنانشل رپورٹس کے ہمراہ کل اسلام آباد طلب کیا ہے، آئی پی پیز مالکان 2021 کی طرز پر پوچھ پرتیت کی جارہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کے ارکان نے ریکارڈ اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے مختلف پلانٹس کا دورہ کیا، آئی پی پیز مالکان کو باور کروایا جارہا ہے کہ ملک کو اس وقت ان کے تعاون کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی پی پیز سے معاہدہ ختم نہیں کرسکتے، قوم 2 ماہ میں خوشخبری سنے گی، اویس لغاری
حکومتی ٹیم چینی آئی پی پیز سے رعایت حاصل کرنے کے لیے اعلیٰ سطح پر بات کرے گی، سرکاری پاور پلانٹس کے کپیسٹی پیمنٹ اور منافع میں بھی کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔