کراچی میں سستے ڈریم بازار کے افتتاح پر ہنگامی صورتحال کیوں پیش آئی؟

پیر 2 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی کے معروف تجارتی مرکز جوہر چورنگی پر جمعہ کے روز ایک انوکھے بازار کا افتتاح ہوا، ڈریم بازار جیسے ہی کھلا تو عوام کے جم غفیر کے باعث سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی، لوگوں کے رش کے باعث ایک وقت ایسا بھی آیا کہ اسٹور کو بند کرنا پڑا، عوام کے ہجوم کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جس کے بعد کہا جانے لگا کہ ڈریم بازار بند ہوگیا ہے۔

ڈریم بازار ہے کیا؟

اس حوالے سے بازار کے منتظم انس احمد بتاتے ہیں کہ یہ ملک کا سب سے بڑا بازار ہے، جہاں امیر لوگ ہی نہیں بلکہ محنت کش طبقہ بھی خریداری کرسکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اشیا کی مختلف اقسام ہیں، 90 فیصد اشیا وہ ہیں جن کی قیمت 50 روپے سے ایک ہزار روپے تک ہے جبکہ 6 فیصد اشیا ایسی ہیں جن کی قیمت ایک ہزار روپے سے زائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی کے راجہ بازار کو راجہ بازار کیوں کہا جاتا ہے؟

سوشل میڈیا مارکیٹنگ

گزشتہ ایک ماہ کے دوران ڈریم بازار کی سوشل میڈیا پر خوب مارکیٹنگ کی گئی، سوشل میڈیا کے ذریعے گھر گھر 50 روپے سے ایک ہزار روپے تک کی قیمت کی اشیا کی تشہیر کی گئی، یہی وجہ تھی کہ کراچی کے عوام خریداری کے لیے امڈ آئے۔

ڈریم بازار میں اشیا کا معیار کیا ہوگا؟

انس احمد کا کہنا ہے کہ ڈریم بازار میں اعلیٰ معیار کی تھوڑی سے استعمال شدہ برانڈڈ اشیا دستیاب ہیں، ہم نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ ہم بالکل نئی اشیا فروخت کررہے ہیں، یہ وہ بازار ہے جہاں معاشرے کا ہر فرد اپنی جیب کے حساب سے خریداری کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا وہ بازار جہاں یورپ سے آئے افراد خریداری کرتے ہیں

کراچی کے عوام کا شکریہ

انس احمد نے اہل کراچی کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم معذرت خواہ ہیں کہ دور دراز سے آئے شہریوں کو سہولیات فراہم نہیں کرسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد ہم سے ہزاروں لوگوں نے رابطہ کیا کہ وہ مدد کے لیے آنا چاہتے ہیں۔

ڈریم بازار بند کیوں ہوا؟

اس حوالے سے انس کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے تو اس روز بازار کھلا رکھتے لیکن اس طرح کے رش میں کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا تھا، لہٰذا شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لیے بازار بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور کا مشہور قصہ خوانی بازار اب کس حالت میں ہے؟

انہوں نے بتایا کہ یہ اسٹور 12 ماہ کھلا رہے گا، یہ کوئی سیل نہیں تھی بلکہ یہ ایسا بازار ہے جہاں پورا سال اسی قیمت پر اشیا فروخت کی جائیں گی، بعض لوگ یہ تنقید کررہے ہیں کہ سیکیورٹی کے انتظامات ٹھیک نہیں تھے لیکن سوال یہ ہے کہ اگر ہماری سیکیورٹی نہ ہوتی تو اتنا بڑا ہجوم ہم سے کنٹرول نہ ہوپاتا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ڈریم بازار کا کراچی سے آغاز ہوا ہے اور اب اس بازار کی چین کو پورے پاکستان میں قائم کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp