پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے غیرقانونی موبائل سموں کا استعمال روکنے کے لیے سموں کی بندش کے دوسرے مرحلے کا آغاز کردیا ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق، پہلے مرحلے میں جعلی اور منسوخ کیے گئے شناختی کارڈ بلاک کیے گئے اور اب دوسرے مرحلے میں جن لوگوں کے شناختی کارڈ کی مدت 2017 سے پہلے مکمل ہوچکی اور اس کی تجدید نہیں کروائی گئی، ان سموں کی بندش شروع کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے کا 5 شہروں میں سموں کے غیر قانونی اجرا پر کریک ڈاؤن
پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ 16 اگست سے لے کر اب تک 69 ہزار سے زائد غیرقانونی سمیں بند کی گئی ہیں، جب کہ تیسرے مرحلے میں فوت شدہ افراد کے نام پر رجسٹرڈ سمز کو بند کیا جائے گا۔
پی ٹی اے نے کہا ہے کہ جعلی سمیں دہشتگردی، مالی فراڈ اور جرائم سمیت مختلف غیرقانونی سرگرمیوں میں استعمال کی جاتی ہیں، غیرقانونی سموں کی نشاندہی اور انہیں بلاک کرنے کے لیے نادرا سے حاصل کردہ ڈیٹا کو استعمال کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سائبر سیکیورٹی آڈٹ معمول کا کام ہے، پی ٹی اے کی وضاحت
پی ٹی اے حکام نے مزید بتایا ہے کہ موبائل سمز کی بندش سے قبل صارفین کو آگاہی پیغامات بھجوائے جارہے ہیں، شہری موبائل سموں کی بندش سے بچنے کےلیے شناختی کارڈز کی تجدید کروائیں۔
قبل ازیں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے ٹیکس نادہنگان کی 85 ہزار سے زائد سمیں بند کردی تھیں۔ ایف بی آر نے اس وقت تصدیق کی تھی کہ 90 ہزار نان فائلرز کا ڈیٹا پی ٹی اے سے شیئر کیا گیا تھا۔ ایف بی آر ترجمان کے مطابق، سموں کی بندش کے بعد واجب الادا ٹیکس جمع کرانے والے نادہندگان کی 14 ہزار سمیں بحال کردی گئی تھیں۔