سپریم کورٹ آف پاکستان میں ججز کی تعداد میں اضافے کا بل ایوان بالا (سینیٹ) میں پیش کردیا گیا۔
آزاد سینیٹر عبدالقادر کی جانب سے پیش کیے گئے بل میں کہا گیا ہے کہ ملک میں آہستہ آہستہ آبادی بڑھ رہی ہے، جبکہ ججوں کی تعداد کم ہے اس لیے عدالت عظمیٰ میں ججوں کی تعداد چیف جسٹس کے علاوہ 20 کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں وفاقی حکومت کا سپریم کورٹ ججز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ
انہوں نے کہاکہ ہماری عدالتوں میں ہزاروں کیسز التوا کا شکار ہیں، ججز کی تعداد زیادہ ہونی چاہیے۔
سینیٹر عبدالقادر نے کہاکہ آئینی کیسز بہت زیادہ سپریم کورٹ میں آرہے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ججوں کی تعداد میں اضافہ ہو۔
دوسری جانب اپوزیشن کی جانب سے ججوں کی تعداد میں اضافے کے بل کی مخالفت کی گئی اور ’نونو‘ کے نعرے لگائے گئے ہیں، پی ٹی آئی کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ بتایا جائے ججوں کی تعداد بڑھانے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ 7 ججز کے بجائے 2 ججز بڑھانے کے لیے ہم تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ کے 2 نئے ایڈہاک ججز کون ہیں؟
اس موقع پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز دیتے ہوئے کہاکہ سمجھ نہیں آرہی اس بل سے کیا قیامت آجائے گی۔
بعد ازاں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے ججوں کی تعداد میں اضافے سے متعلق بل کمیٹی کو بھیج دیا۔
یاد رہے کہ اس وقت سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد 17 ہے، جبکہ اس کے علاوہ 2 ایڈہاک ججز کو بھی حال ہی میں تعینات کیا گیا ہے۔