ملک کے معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا ہے کہ اس وقت ملک دیوالیہ ہوچکا، کوئی ہمیں قرض نہیں دے رہا، ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خریدنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
2 روز قبل حکومت کی کفایت شعاری کمیٹی سے مستعفی ہونے والے قیصر بنگالی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت غیرملکی کمپنیاں پاکستان چھوڑ کر جارہی ہیں، ہمیں ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں تجاویز کے برخلاف چھوٹے ملازمین کی برطرفی، ماہر معاشیات قیصر بنگالی حکومتی کمیٹیوں سے احتجاجاً مستعفی
انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت تباہی کی جانب گامزن ہے، لیکن اسلام آباد میں کسی کو اس پر پریشانی نہیں۔
قیصر بنگالی نے کہاکہ میں 10 سال سے اخراجات اور امپورٹس کو کم کرنے کی باتیں کررہا ہوں، مسائل کا حل اداروں کو بند کرنے میں نہیں، احتجاجی ملازمین کی حمایت کرتا ہوں، وزیراعظم کو کہا تھا کہ ادارے بند کیے جائیں لیکن ملازمین کو نہ نکالا جائے۔
انہوں نے کہاکہ انڈسٹریوں کو چلانے کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس کم کیا جائے، جبکہ اس کے علاوہ پالیسی ریٹ بھی کم کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ میں کسی سے ناراض نہیں، جو کچھ کہہ رہا ہوں یہ حقیقت ہے، میں اپنا استعفیٰ واپس نہیں لوں گا۔
واضح رہے کہ ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے دو روز قبل اخراجات میں کمی کے حوالے سے بنائی گئی 3 حکومتی کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں کیا شہباز حکومت وفاق میں 70 ہزار اسامیوں کا خاتمہ اور 80 فیصد محکموں کا انضمام کرنے جارہی ہے؟
ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی کے مطابق وہ حکومتی کی کفایت شعاری کمیٹی کے رکن تھے، وہ رائٹ سائزنگ کمیٹی اور حکومتی اخراجات میں کمی کی کمیٹی کے بھی رکن تھے۔