نیدرلینڈز کی ایک عدالت میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ حافظ سعد رضوی اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے سربراہ مولانا اشرف جلالی کے خلاف اپنے پیروکاروں کو اسلام مخالف ڈچ سیاستدان گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں مقدمے کی سماعت کی گئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق، پیر کو ایمسٹرڈیم میں قائم ایک عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران وکلا نے عدالت سے مولانا اشرف جلالی اور سعد رضوی کو 14 سال قید سنانے کی استدعا کی ہے۔ ڈچ عدالت کی جانب سے 9 ستمبر کو اس مقدمے کا فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہالینڈ میں 2 پاکستانیوں پر فردِ جرم عائد، سبب کیا نکلا؟
نیدرلینڈز میں برسراقتدار جماعت اور دائیں بازو کے اسلام مخالف ڈچ رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈرز نے سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی نے توہین رسالت کے الزام میں ان کے قتل پر لوگوں کو اکسایا۔
عدالت میں سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کی غیرموجودگی میں ان پر مقدمہ چلایا گیا اور ان کی نمائندگی کے لیے کوئی وکیل عدالت موجود نہیں تھا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ جج اور وکلا کے ناموں کو بھی صیغہ راز میں رکھا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، مذکورہ معاملے پر ایک خط میں ڈچ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ملزمان کی حوالگی کے حوالے سے پاکستان سے متعدد بار درخواست کی گئی لیکن پاکستانی حکومت کوئی جواب نہیں دیا، ڈچ حکومت اس معاملے پر پاکستان پر زور دیتی رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: گستاخانہ مواد شیئرکرنے والے ملزم کو سزائے موت سنادی گئی
میڈیا رپورٹس کے مطابق، مقدمے پر ردعمل دیتے ہوئے تحریک لبیک پاکستان نے کہا ہے کہ ڈچ عدالت کو دونوں رہنماؤں کے بجائے گیرٹ وائلڈرز کو سزا سنانی چاہیے، یہ آزادی اظہار نہیں بلکہ اسلامو فوبیا ہے جس میں باقاعدہ منصوبہ بندی شامل ہے۔
واضح رہے کہ گیرٹ وائلڈرز نے 2018ء میں توہین آمیز خاکوں کے ایک متنازعہ مقابلے کے انعقاد کا اعلان کیا تھا تاہم دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل اور احتجاج کے بعد اس نے یہ مقابلہ منسوخ کردیا تھا، تاہم اگلے برس گیرٹ وائلڈرز نے دوبارہ متنازعہ مقابلے کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ سال ڈچ عدالت نے پاکستان کے سابق کرکٹر خالد لطیف کے خلاف لوگوں کو گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں ان کی غیرموجودگی میں مقدمہ چلایا تھا اور انہیں 12 سال قید کی سزا سنائی تھی۔