ملیالم فلم انڈسٹری میں پے در پے جنسی استحصال کے واقعات پر ہیما کمیٹی کی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات کے بعد مختلف اداکارائیں بھی کھل کرسامنے آنے لگی ہیں، رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد اداکاراؤں میں نے بھی خاموشی توڑتے ہوئے کھل کر بولنا شروع کردیا ہے، اور اپنے ساتھ ہونے والے تلخ واقعات کو بیان کرنے لگی ہیں۔
ایسے میں ماضی کی ایک خوبرو اداکارہ جن کو سلمان خان کی گرل فرینڈ بھی سمجھا جاتا تھا، سومی علی ہیما کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے بھی فلم انڈسٹری میں بدسلوکی کے واقعات کا سامنا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو ذاتی طور پر می ٹو (#MeToo) واقعات کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور یہ وارننگ بھی ملی کہ اگر اپنے کیریئر کو آگے بڑھانا چاہتی ہو تو ایک مخصوص شخص کے پاس جانا ہوگا۔
مزید پڑھیں: کنگنا رناوت ایک بار پھر بالی ووڈ پر برس پڑیں، وجہ کیا ہے؟
سومی علی نے ایک انٹرویو کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انتہائی شرمندگی کے مناظر دیکھے، خواتین کو صبح سویرے ہوٹلوں سے پریشانی کے عالم میں باہر آتے دیکھا، ان خواتین کو نامور لوگوں نے، جن میں اداکار بھی شامل ہیں، استحصال کا نشانہ بنایا۔ استحصال کرنے والوں میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو تہذیب کے ساتھ اپنی خاندانی زندگی گزارتے نظر آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کا تجربہ صرف ایک کہانی ہے اور فلم انڈسٹری میں خواتین کے ساتھ ہونے والے سلوک، چاہے وہ کیرالہ میں ہو یا کہیں اور، یہ ظاہر کرتا ہے کہ نظام میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہیما کمیٹی کی رپورٹ انڈسٹری کےلیے ایک بیداری کا باعث بنے گی تاکہ وہ خواتین اور مردوں کی حفاظت کرے، جو بدسلوکی کا شکار ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت انڈسٹری نے ان خواتین کو بہت کم مدد کی پیشکش کی ہے جو ہراساں کیے جانے کے خلاف کھڑی ہوئیں یا اپنی آزادی کا دعویٰ کرنے کی کوشش کرتی تھیں۔ انہوں نے بذات خود جن چیلنجز کا سامنا کیا ان سے یہ واضح ہوگیا کہ ان کی آواز کی قدر نہیں کی گئی۔
سومی علی نے سلمان خان کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اور وہ ایک پیچیدہ تاریخ کا اشتراک کرتے ہیں، جس میں مدد کے لمحات اور اہم چیلنجز دونوں شامل ہیں۔ یہ سچ ہے کہ ماضی میں، سلمان نے ان کے خیراتی کاموں میں تعاون کیا، جس کے لیے شکر گزار ہوں۔ تاہم، اس کی حمایت مستقل نہیں رہی، خاص طور پر جب زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
’جس انڈسٹری نے شناخت دی اسی پر تنقید؟‘، بالی ووڈ اداکاروں کو بیوقوف کہنے پر کنگنا رناوت پر تنقید
خیال رہے کہ ہیما کمیٹی کی رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ فلم انڈسٹری میں خواتین کو ہراساں کرنا ایک عام سی بات ہے، ڈائریکٹر، پروڈیوسر سے لے کر پروڈکشن کنٹرولر تک سب خواتین کو ہراساں کرنےمیں شامل ہیں۔ ملیالم فلم انڈسٹری میں ایڈجسٹمنٹ اور سمجھوتہ بہت عام الفاظ ہیں اور شواہد کی بنیاد پر یہ ماننا پڑا کہ انڈسٹری کے بڑے نام بھی اس میں ملوث ہیں۔
واضح رہے رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا کہ ملیالم اداکار سوچتے ہیں کہ خواتین فلموں میں قابل اعتراض مناظر فلمانے سے کتراتی نہیں ہیں تو وہ آف سیٹ بھی ایسا کرنے کے لیے راضی ہوں گی اور یہی وجہ ہے کہ انڈسٹری کے مرد خواتین سے کھلے عام جنسی تعلق بنانے کا کہتے ہیں۔