ایک کرد ایسٹرو فوٹو گرافر دریا کاوا مرزا نے چاند کی ایسی تصاویر اور مناظر کیمرے کی آنکھ میں بند کیے ہیں جو تاریخ میں آپ نے کبھی بھی نہ دیکھے ہوں گے، کرد فوٹو گرافر نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تاریخ کی آج تک کی سب سے واضح اور تیز ترین چاند کی تصاویر ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی پوسٹس میں دریا کاوا مررزا کی چاند کی ان تصاویر کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ آج تک امریکی خلائی ادارہ ’ناسا‘ بھی ایسی تصاویر لینے میں کامیاب نہیں ہوا۔
ترک ایسٹرو فوٹو گرافر دریا کاوا مرزا نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ چاند کی اب تک کی سب سے ایڈوانس فوٹوگرافی ہے جس میں چاند کی سطح کی دلچسپ تفصیلات بھی سامنے آئی ہیں ۔
مصنوعی ذہانت استعمال کیے بغیر اور چاند کے 4 مختلف مراحل کے امتزاج سے پاک، تصاویر نے انٹرنیٹ کی دنیا میں تہلکا مچا دیا ہے اور اس کمیونٹی کو اپنی طرف متوجہ کر دیا ہے جو چاند کی تصاویر اور اس کے حدود اربعہ اور ماحول کے بارے میں متجسس تھے۔
چاند کی تصاویر دیکھنے میں یقیناً حیرت انگیز ہیں اور اس تاریخی اور یادگار کام کے پیچھے بہت محنت کی گئی ہے۔ اس کے لیے 4 دن تک مسلسل چاند کے مشاہدے اور شوٹنگ کی ضرورت تھی اور پھر کیا ہوا کہ اس کے نتائج اب سب کے سامنے آ گئے ہیں۔
ان تصاویر کے بارے میں مزید تفصیلات شیئر کرتے ہوئے دریا کاوا مرزا نے کہا کہ یہ تصویر تقریباً 708 گیگا بائٹس بڑی ہے اور اس کی ریزولوشن 159.7 میگا پکسل ہے۔ حتمی نتیجہ حاصل کرنے کے لیے تقریباً 81000 تصاویر کو اسٹیک کیا گیا جس کے بعد چاند کے مختلف مراحل اور اس پر سایہ والے علاقے چاند کی سطح کے ایک دلچسپ حدود اربعہ کو بیان کرتے ہیں ۔
ٹیلی سکوپ کے بارے میں مزید تفصیلات بتاتے ہوئے مرزا نے کہا کہ استوائی ماؤنٹ این ای کیو 6 پرو پر ترمیم شدہ اسکائی واچر فلیکس ٹیوب 250 پی ڈوبسونین کا استعمال کیا گیا ہے جبکہ کینن ای او ایس 1200 ڈی اور زیڈ ڈبلیو او اے ایس آئی 178 ایم سی کیمروں نے چاند کے اس انتہائی واضح اور شاندار نظارے کو حاصل کرنے میں مدد کی ہے۔
فوٹوگرافر نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ ‘چاند ایسا ہی نظر آتا ہے جیسے وہ ایک فلیٹ ڈسک ہو جس پر پہاڑ ہوں۔’
انہوں نے لکھا کہ دوسری یا تیسری تصویر نے تو میری پوری سانسیں ہی روک لیں۔ حیرت انگیز کام سامنے آ گیا ہے اور مجھے امید ہے کہ آپ کو ان تصاویر پر بہت فخر ہوگا۔ یہ منفرد اور تاریخی تصاویر خلا سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے بحث کا موضوع بھی بن گئیں۔