خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقام کمراٹ میں 29 اگست کی رات شدید بارشوں اوربادل پھٹنے کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔ جھیل ٹوٹنے کی وجہ سے سیلابی ریلہ وادی میں تباہی مچاتا ہوا دریا کنارے واقع ہوٹلز میں داخل ہوگیا تھا۔ علاوہ ازیں دیر کمراٹ روڈ زیرآب آجانے سے 4 سے زائد سیاح کمراٹ ویلی میں پھنس گئے تھے۔
سیلاب کے باعث کمراٹ ویلی میں پھنسنے والے سیاحوں میں 2 بزرگ میاں بیوی بھی تھے جو کراچی سے اس علاقے کی سیر کے لیے آئے تھے۔ کمراٹ میں سیلاب کے باعث پھنسے ان سیاحوں کو باحفاظت نکالنے کے لیے پاک فوج نے بروقت ریسکیو آپریشن کرکے ان سیاحوں کو بذریعہ ہیلی کاپٹرمحفوظ مقام پر منتقل کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کمراٹ: شدید بارش، بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحال، سیاح محصور
کمراٹ سے پاک فوج کے ہیلی کاپٹر میں باحفاظت پشاور پہنچنے کے بعد بزرگ سیاح محمد عابد خان نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ 28 اگست کو کمراٹ پہنچے تھے، جہاں اگلی شب بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
انہوں نے بتایا، ’ہم نے 30 اگست کو کمراٹ سے نکلنا تھا مگر ہم سیلابی ریلے کی وجہ سے وہاں پھنس گئے، مقامی انتظامیہ نے بہت سے سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا لیکن خرابی صحت کے باعث ہم وہاں سے نہ نکل سکے، پھر ہم نے سرچ کرنا شروع کیا کہ یہاں سے کیسے نکلا جاسکتا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کا ریسکیو آپریشن: غیرملکیوں سمیت 7 کوہ پیماؤں کو بچا لیا
محمد عابد خان نے کہا، ’اس کڑے وقت میں پاک آرمی نے ہماری مدد کی، اگر آرمی نہ ہوتی تو ہم وہیں پھنسے رہتے، ہم 2 دن کے لیے گئے تھے، ہمارے پاس دوائیں ختم ہورہی تھیں اور سردی سے بچنے کے لیے اتنے کپڑے بھی نہیں تھے، آرمی ایوی ایشن کے جوانوں نے فوری اور بروقت ریسکیو آپریشن کرکے ہمیں وہاں سے باحفاظت نکالا۔‘
عابد خان کی اہلیہ کا کہنا تھا، ’ہم چند دن کے لیے ہی کمراٹ گئے تھے، ہمارے پاس دواؤں کا محدود اسٹاک تھا، ہمارے پاس زیادہ گرم کپڑے بھی نہیں تھے، ہم دونوں ہی بیمار ہیں، ہمارا ارادہ 2، 3 دن میں واپس آنے کا تھا لیکن سیلاب کی وجہ سے پھنس گئے، سڑکیں پانی میں بہہ گئی تھیں جن کی بحالی سے متعلق کوئی درست معلومات نہیں مل رہی تھیں، ہم بہت خوفزدہ تھے لیکن خدا کا شکر ہے کہ آرمی نے ہماری پکار سنی اور بہت اچھے طریقے سے ہمیں ریسکیو کیا، ہمیں پاک آرمی پر فخر ہے اور دعا ہے کہ اللہ اس کی شان میں اور اضافہ کرے۔‘