پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے بنگلہ دیش کے ہاتھوں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیش سے شکست مایوس کن اور بہت بڑا دھچکا ہے۔
ایک بیان میں سابق کپتان نے کہا کہ ہم ہوم گراؤنڈ پر مستقل ہار رہے ہیں، جو ہماری کرکٹ کے معیار کی عکاس ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دونوں ٹیسٹ میچز بنگلہ دیش نے جیت لیے۔ پاکستانی ٹیم کسی بھی شعبے میں قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکی۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش نے پاکستان کو دوسرا ٹیسٹ میچ بھی ہرا کر پہلی بار سیریز اپنے نام کرلی
پہلے میچ میں پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ دوسرے میچ میں بنگلہ دیش نے 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔
سیریز میں شکست کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کھلاڑیوں کی ذہنی اور جسمانی فٹنس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ٹیم نے 10 ماہ بعد ریڈ بال کرکٹ کھیلی، ہمیں آخری میچ میں بھی 4 فاسٹ بولر کے ساتھ میدان میں اترنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ اگر ہم 10 ماہ بعد ٹیسٹ کرکٹ کھیلیں گے، تو پھر کھلاڑیوں کی فٹنس کا معاملہ سامنے آئے گا۔ بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ذہنی اور جسمانی فٹنس کے مسائل دیکھنے میں آئے ہیں۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کا پاکستان کے خلاف کلین سوئپ، ’مریض نہیں سرجن بدل کر دیکھیں شاید معاملہ حل ہوجائے‘
شان مسعود نے بنگلہ دیش کی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے میچ ہارنا بہت ہی افسوس ناک بات ہے لیکن بنگلہ دیش کی ٹیم کو جیت کا کریڈٹ دینا چاہیے کیونکہ وہ 26 رنز پر 6 کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے باوجود میچ میں واپس آئے۔
واضح رہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ بنگلہ دیش نے پاکستان کو ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھی ٹیسٹ اور سیریز میں شکست دی ہے جس پر شائقین کرکٹ نہ صرف ناراض ہیں بلکہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کررہے ہیں۔