وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا سے کمزور طبقے کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے، جس کے سدباب کے لیے ہم نے فیکٹ چیک کا نظام متعارف کروایا ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں کے لیے تربیتی پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ ملک میں سب سے بڑا سیف سٹی پراجیکٹ جاری ہے، جو نہ صرف جرائم بلکہ دہشتگردی کے خلاف بھی ہمارے لیے مددگار ہے، مجھے یقین ہے کہ اگر آپ خود کو تبدیل نہیں کریں گے تو وقت آپ کو تبدیل کردے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کس چینل اور کس اخبار کو کتنے ارب کے اشتہارات ملے؟ وزیراطلاعات عطاتارڑ نے بھید کھول دیا
عطا تارڑ نے کہا کہ آج ڈیجیٹل زمانہ ہے، جس کا تعلق معلومات اور ایڈیٹوریل سے ہے، دنیا کو حقیقت دکھانے کے لیے ضروری ہے کہ معلومات کی تصدیق کی جائے کہ دنیا کو جو دیکھایا جارہا ہے، اس کی حقیقت کیا ہے۔
’اگر ہم ماضی میں جائیں تو ٹی وی اور اخبارات کسی حد تک کنٹرول میں تھے، آج کے ڈیجیٹل دور میں بدقسمتی سے ہمارے پاس ایسا کوئی نظام نہیں ہے کہ معلومات کی تصدیق کی جاسکے، یہ بہت نقصان کا باعث ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی معیشت پہلے ہی زوال پذیر ہے، ایسے میں ایک غلط خبر ہمارے ملک کی معیشت کو کتنا ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ہے، اس کا کوئی اندازہ نہیں ہے، ایسے میں ہمیں اپنے صحافیوں اور فری لانسر صحافیوں کو تکنیکی مہارت دینی ہوگی تاکہ وہ ملک کے سفیر بن کر اس ملک کا امیج بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے غلط خبریں پھیلائی جاتی ہیں، ڈیجیٹل میڈیا سے کمزور طبقے کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔
’میں نے الیکشن لڑا، میرے حلقے میں 70 ہزار ووٹ مسیحی برادری کے ہیں، جب میں ان کے پاس گیا تو ان کی آنکھوں میں خوف دیکھا، میں نے محسوس کیا کہ وہ خود کو غیرمحفوظ خیال کررہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ہمیں بیٹھ کر سمجھنا چاہیے کہ مسائل کیا ہیں، مذہبی انتہاپسندوں نے غلط معلومات پھیلا کر اقلیتوں اور ہم میں دوریاں پیدا کردی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں تین ججز نے سپریم کورٹ کو یرغمال بنایا ہوا ہے، عطااللہ تارڑ
انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے بغیر ترقی ممکن نہیں، ہم نے فیکٹ چیک کا نظام متعارف کرایا ہے، وزارت اطلاعات فیکٹ چیک نظام سے لوگوں کو خبر درست یا غلط ہونے کا بتاتی ہے۔