سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدعان نے ممملکت میں سالِ رواں کے اختتام تک مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی تعداد کو دوگنا سے زائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں 3 سے 5 ستمبر 2024 تک جاری رہنے والی مالیاتی ٹیکنالوجی کانفرنس (فنٹیک 24) میں مالیاتی شعبے کے قائدین نے شرکت کی، جہاں مملکت میں مالیاتی ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی کے حوالے سے اہم اعلانات کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں ستمبر 2024 اہم قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں سے عبارت رہے گا
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا کہ مملکت میں اس وقت 224 مالیاتی ٹیکنالوجی کی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ 2024 کے اختتام تک اس تعداد کو 525 کمپنیوں تک پہنچانے کا ہدف ہے۔
سعودی سینٹرل بینک کے گورنر ایمن السیاری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مالیاتی ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی نے مالیاتی نظام تک رسائی کو بڑھانے، لین دین کی رفتار میں بہتری اور اخراجات میں کمی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
مزید پڑھیں:سعودی عرب میں ملازمت کے خواہشمند کن باتوں کا خیال رکھیں؟
کانفرنس کے دوران سعودی مالیاتی مارکیٹ کے چیئرمین محمد القویزر نے (فنٹیک مکہ) پروگرام کا اعلان کیا، جو ایک سعودی منصوبہ ہے جس کا مقصد بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے حوالے سے جدید تحقیق کو فروغ دینا ہے۔
اس تین روزہ ایونٹ میں 26 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، 300 سے زائد نمائش کنندگان نے اپنے منصوبے پیش کیے، جبکہ 200 سرمایہ کاروں نے سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ کانفرنس میں 175 گھنٹے سے زائد خصوصی مواد بھی پیش کیا گیا۔