پیرا لمپکس میں پاکستانی ایتھلیٹ حیدر علی کا مقابلہ آج 3 بجے، گولڈ میڈل کی امید برقرار

جمعہ 6 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پیرس اولمپکس میں ارشد ندیم کی ریکارڈ ساز کامیابی اور گولڈ میڈل جیتنے کے بعد اب پوری قوم کی نظریں ٹوکیو اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ پاکستانی پیرا اتھلیٹ حیدر علی پر مرکوز ہیں۔

پیرس پیرا المپکس میں واحد اتھلیٹ حیدر علی پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اتھلیٹ حیدر علی 6 ستمبر (آج) کو شیڈول F37 کیٹیگری ڈسکس تھرو میں حصہ لیں گے۔

پیرس پیرا اولمپکس 2024 کی افتتاحی تقریب 28 اگست کو فرانس کے دارالحکومت پیرس کی خوبصورت ترین شاہراہ شانزے لیزے پر ہوئی تھی۔ پیرا اولمپکس میں حصہ لینے والے کھلاڑی شانزے لیزے پر مارچ کرتے ہوئے تاریخی کنکورڈ اسکوائر کے سامنے سے گزرے جسے روشنیوں سے سجایا گیا تھا۔

پاکستان کے واحد اتھلیٹ حیدر علی نے اپنے کوچ اور چیف ڈی مشن اکبر علی کے ساتھ افتتاحی تقریب میں پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے شریک ہوئے۔ پیرا لمپکس میں 170 ممالک کے 4 ہزار سے زیادہ اتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں۔ ان کھیلوں میں مختلف جسمانی کمزوریاں رکھنے والے اتھلیٹس کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملتا ہے۔ حیدرعلی ایف 37 کیٹگری کی ڈسکس تھرو ایونٹ میں شریک ہوں گے۔

مزید پڑھیں:پیرالمپکس گیمز 2024 کی رنگا رنگ تقریب، فرانسیسی صدر نے افتتاح کردیا

حیدر علی نے 4 برس پہلے ٹوکیو گیمز میں ڈسکس تھرو میں گولڈ میڈل اپنے نام کیا تھا۔ گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے حیدر علی 5ویں بار پیرا لمپکس میں ملک کی نمائندگی کرر ہے ہیں۔ انہوں نے لانگ جمپ میں سلور اور برانز میڈل بھی جیت رکھا ہے۔ حیدر علی نے پہلی بار 2008 کی بیجنگ اولمپکس میں لانگ جمپ میں سلور میڈل جیتا تھا۔

2016 کی ریو اولمپکس میں انہوں نے کانسی کا تمغہ لیکر ملکی پرچم بلند کیا جبکہ 2020 کی ٹوکیو اولمپکس میں 55.26 میٹر دور ڈسکس پھینک کر گولڈ میڈل اپنے نام کیا تھا۔ 2012 کے لندن اولمپکس میں وہ ان فٹ ہوگئے تھے۔

حیدر علی کا تعلق گوجرانوالہ سے ہے اور وہ کھیلوں کی بنیاد پر واپڈا سے وابستہ ہیں۔ ان کی دائیں ٹانگ، بائیں ٹانگ سے ایک انچ چھوٹی اور 2 انچ پتلی ہے لیکن انہوں نے کبھی بھی اسے اپنی راہ میں حائل نہیں ہونے دیا بلکہ وہ پاکستان کے سب سے کامیاب پیرا ایتھلیٹ ہیں۔ حیدر علی پہلے لانگ جمپ میں حصہ لیا کرتے تھے لیکن پھر انہوں نے ڈسکس تھرو کو اپنا لیا۔

حیدر علی کے والد بابا صادق کے مطابق حیدر علی کی پیدائش کو صرف 15 روز ہوئے تھے کہ وہ پولیو کا شکار ہوگیا۔ ہم نے اس کا بہت علاج کرایا لیکن وہ ٹھیک نہ ہوسکا مگر جیسے جیسے وہ بڑا ہوتا گیا اس میں مایوسی کے بجائے حوصلہ مندی ہی نظر آنے لگی۔

مزید پڑھیں:گولڈ میڈلسٹ حیدر علی کی پیرالمپکس میں شرکت غیر یقینی کیوں؟

حیدر علی کا شاندار کیریئر

حیدر علی کا کریئر 2006 میں شروع ہوا جب انہوں نے ملائیشیا میں ہونے والے مقابلے میں ایک گولڈ میڈل اور 2 چاندی کے تمغے جیتے۔ 2008 میں بیجنگ پیرالمپکس میں انہوں نے چاندی کا تمغہ جیتا۔ 2010 میں چین پیرا ایشیئن گیمز میں وہ سونے اور کانسی کے تمغے جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

2016 میں دبئی میں ہونے والی ایشیا اوشینا چیمپیئن شپ میں انہوں نے گولڈ میڈل جیتا۔ 2016 میں ریو پیرالمپکس میں وہ کانسی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئے۔ 2018 میں انڈونیشیا میں پیرا ایشین گیمز میں انہوں نے 2 طلائی اور ایک کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا۔ 2019 میں چین میں بین الاقوامی مقابلے میں سونے کے 2 اور چاندی کا ایک تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp