اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے وکلا کی طرف سے دائر درخواست منظور کرتے ہوئے جیل حکام کو وکلا کی عدالت میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایات جاری کردیں۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ وکلا کو عدالت میں بلاتاخیر حاضری کی خاطر گاڑیوں کی چیکنگ کے بعد انہیں جیل کے اندر لے جانے کی اجازت ہوگی، علاوہ ازیں انہیں اپنے ساتھ 3 ایسوسی ایٹ وکلا کو لے جانے کی اجازت ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ : عمران خان سے وکلا کی ملاقات نہ کروانے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل راولپنڈی سے جواب طلب
عدالت نے وکیل فیصل چوہدری کی طرف سے اپنے کلائنٹ کے عدالت میں اور دورانِ ملاقات پولیس افسران کی موجودگی اور ملاقات کو خفیہ طور پہ ریکارڈ نہ کرنے کی ہدیات جاری کرتے ہوئے سپرینٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو اس بابت بیان حلفی جمع کروانے کا حکم بھی دیا۔
عدالت نے اپنے احکامات پہ عمدرآمد کی ہدایات جاری کرتے ہوئے 3 وکلا پہ مشتمل عدالتی کمیشن بھی مقرر کر دیا۔ کمیشن عدالتی کاروائی اور وکلا اور عمران خان کی ملاقاتوں کی قانون اور ضابطہ رپورٹ عدالت میں جمع کروائیں گے۔