پاک بحریہ میں 2نئے بحری جہازوں کی شمولیت کی تقریب کے دوران صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ جہازوں کی بحری بیڑے میں شمولیت سے دفاعی صلاحیت مزید مضبوط ہوگی، پی این ایس بابر اور حنین جدید نظام سے لیس ہیں۔
2نئے جنگی بحری بیڑوں پی این ایس بابر اور حنین کی انڈکشن تقریب میں صدر آصف علی زرداری بطورمہمان خصوصی شریک ہوئے، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ساحر شمشاد اور نیول چیف نوید اشرف بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پاک بحریہ کے پہلے ملجم کلاس جنگی جہاز پی این ایس بابرکا سعودی بندرگاہ کا دورہ
صدر مملکت آصف علی زرداری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم دفاع پر تقریب کا انعقاد باعث فخر ہے، یوم دفاع ہمیں اتحاد اور بہادری کی یاد دلاتا ہے، 6ستمبر کو مسلح افواج اور قوم نے جارحیت کا بہادری سے مقابلہ کیا تھا۔ بہادر جوانوں نے مادر وطن کے دفاع کے لیے شہادت قبول کی۔
صدر مملکت نے کہا کہ کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کے لیے مسلح افواج ہمہ وقت تیار ہیں، پاکستان کو مضبوط نیوی کی ضرورت ہے، خطے کی سلامتی کے لیے پاک بحریہ کا کردار اہم ہے۔
پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ 6ستمبر ہمارے دفاع اور اتحاد کا دن ہے، پاکستان نے بیرونی مداخلت کو بہادری سے روکا، پاک بحریہ ملکی سمندری سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
نیول چیف نے کہا کہ جنگی بحری جہازوں کی شمولیت میری ٹائم دفاع کو مضبوط کرے گی، پی این ایس بابر کو استنبول میں تیار کیا گیا، پی این ایس بابر اور حنین اسٹیٹ آف دی آرٹس ہیں۔
ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ 2018میں ترکیے کےساتھ ملجم کلاش شپس بنانے کا معاہدہ کیا گیا، پی این ایس بابر اور حنین جدید ہتھیاروں اور صلاحیت سے لیس ہیں۔ روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریاں ضروری ہیں۔
یہ پڑھیں: پاک بحریہ کی زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کی کامیاب فائرنگ
انہوں نے کہا کہ ملجم کلاس منصوبہ دفاعی شعبہ میں ترکیہ، ہالینڈ سے تعاون کے نئے دور کا آغاز ہے۔ پاک بحریہ ملکی سمندری سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
پی این ایس بابر
پی این ایس بابر پاکستان اور ترکیہ کے اشتراک سے استنبول نیول شپ یارڈ میں تیار کیا گیا، اس کی کمیشننگ ستمبر 2023 کو ترکیہ میں ہوئی۔ پی این ایس بابر اسٹیلتھ خصوصیات کے ساتھ جدید ترین ہتھیاروں اور آلات حرب سے لیس کثیرالمقاصد کارویٹ ہے۔
پی این ایس حنین
پی این ایس حنین کی تعمیر ڈامین شپ یارڈ رومانیہ میں کی گئی، اس جہاز کی کمیشننگ کی تقریب رواں برس جولائی میں رومانیہ میں منعقد ہوئی۔ پی این ایس حنین کثیرالمقاصد، انتہائی سبک رفتار جنگی بحری جہاز ہے جو ٹرمینل ڈیفنس سسٹم کے ساتھ ساتھ جدید ترین الیکٹرانک وارفیئر، اینٹی شپ اور اینٹی ایئر وارفیئر کی صلاحیتوں کا بھی حامل ہے۔ یہ جہاز ملٹی رول ہیلی کاپٹر کے ساتھ لمبے عرصے تک سمندر میں متعدد آپریشنز سرانجام دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ پر عالمی اعتماد کا مظہر، 13ویں بار سی ٹی ایف کی کمان سونپ دی گئی
واضح رہے یرموک کلاس کے 4جہازوں کو اسلامی تاریخ کی اہم جنگوں سے منسوب کیا گیا ہے، اس ٹائپ کے پہلے 2جہاز پی این ایس یرموک اور پی این ایس تبوک پہلے ہی پاک بحریہ میں شامل کیے جاچکے ہیں۔ جبکہ یرموک کلاس کا چوتھا اور آخری جہاز پی این ایس یمامہ رواں برس فروری میں لانچنگ کے بعد تکمیل کے مراحل سے گزر رہا ہے۔