بھارتی ریاست حیدرآباد (دکن) میں سائبر فراڈ کے ایک بڑے واقعے میں ایک ریٹائرڈ ملازم کو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا جھانسہ دے کر13 کروڑ 26 روپوں سے محروم کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق متاثرہ شخص کی طرف سے شکایت درج کرائے جانے کے بعد حیدرآباد تلنگانہ سائبر سیکیورٹی بیورو نے اس فراڈ میں ملوث ہونے کے شبے میں 3 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن پک اینڈ ڈراپ سروس کیسے کراچی کے شہریوں کو لوٹ رہی ہے؟
متاثرہ شخص حیدرآباد کا ایک ریٹائرڈ ملازم ہیں جنہیں واٹس ایپ پر موصول ہونے والے ایک میسج میں آن لائن اسٹاک ٹریڈنگ کی تجاویز دی گئی تھیں۔ چونکہ انہوں نے پہلے بھی اسٹاک مارکیٹ سے منافع کمایا تھا اس لیے اس واٹس ایپ پیغام کا جواب دے دیا۔
جواب کے بعد دھوکے بازوں نے ان کو اے ایف ایس ایل، اپ اسٹاکس اور انٹرنیشنل بروکرز جیسی معروف کمپنیوں کے ناموں پر لنکس بھیجے اور انہیں ان واٹس ایپ گروپس میں شامل کر لیا لیکن جعلسازوں نے جو لنک شیئر کیے تھے وہ متاثرہ شخص کو جعلی ویب سائٹس اور ایپس پر لے گئے۔
مزید پڑھیے: ہوشیار! پاکستانی اپنے اکاؤنٹ میں موجود رقم کو کس طرح محفوظ بناسکتے ہیں؟
جہاں ملزمان نے ان کمپنیوں کے نمائندوں کے طور پر متاثرہ شخص کو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کا مشورہ دیا۔ شروع میں انہوں نے اس سرمایہ کاری پر کچھ منافع اور ان کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے کچھ رقم نکالنے کی اجازت دی اس پر متاثرہ شخص نے ایک ہی بار میں 13 کروڑ 26 لاکھ روپے ٹرانسفر کر دیے جس کے بعد نوسر بازوں نے اپنے فون بند کردیے۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ رقم کا ایک حصہ حیدرآباد میٹرو ریل کے ملازم 25 سالہ محمد اطہر پاشا ساکن حمایت نگر (حیدرآباد) کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: بھارتی کمپنی ویکون گروپ کے سربراہ گورو سریواستو کی دھوکا دہی کیسے بے نقاب ہوئی؟
اطہر پاشا کو حراست میں لینے اور پوچھ گچھ کے بعد پولیس کو 2 دیگر افراد کے ملوث ہونے کا پتا چلا جن کو گرفتار کرلیا گیا۔ ان ملزمان میں حمایت نگر کے 25 سالہ عرفات خالد محی الدین اور چار مینار فتح دروازہ (پرانا شہر) کے 24 سالہ سید خواجہ ہاشم شامل ہیں۔
ملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے رقم کی منتقلی کے لیے ایک مشترکہ اکاؤنٹ کھولا تھا جس کے ذریعے رقم کو کرپٹوکرنسی میں تبدیل کر کے ایک اور شخص کو منتقل کردیا گیا تاہم اس کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔