پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عدلیہ کی آزادی کے خلاف کسی بھی قانون سازی کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کور کمیٹی نے سنگجانی میں پارٹی کے جلسے کے حوالے سے بھی اہم فیصلے کیے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی عدلیہ کی آزادی کے خلاف قانون سازی کے لیے پارلیمان کے استعمال کی ہر سطح پر بھرپور مخالفت کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی جلسہ شرائط: کونسے کام منع، کارکنان کس روٹ سے داخل ہوسکیں گے؟
پاکستان تحریک انصاف کے کور کمیٹی اجلاس میں 8 ستمبر کو ہونے والے جلسے کے لیے بھی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 8 ستمبر جلسے کے لیے ملک بھر سے لوگوں کو سنگجانی لایا جائے گا، تمام ایم این ایز کو اپنے حلقوں سے لوگوں کو اکٹھا کرکے لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
کور کمیٹی اراکین نے کہا کہ 8 ستمبر کو ہر حال میں سنگجانی کے مقام پر جلسہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے 8 ستمبر کو اسلام آباد میں ہونے والے جلسے کا مقام تبدیل
پی ٹی آئی کور کمیٹی نے نیب ترامیم فیصلے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے کیسز کے لیے درخواست دائر کرنے پر بھی غور کیا۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 8 ستمبر کو سنگجانی میں ہونے والے جلسے کا مقام تبدیل کردیا گیا۔
اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے جلسے کی مناسبت سے نیا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس کے مطابق اب جلسہ مویشی منڈی سنگجانی کے مقام پر ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں جلسے کی تیاریوں کے دوران پی ٹی آئی رہنماؤں اور پولیس میں تکرار
اس سے قبل اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کی ٹیموں نے سنگجانی پہنچ کر پی ٹی آئی کارکنوں کو ہدایت کی تھی کہ یہاں سے سامان ہٹایا جائے۔
اس کے بعد علاقہ مجسٹریٹ اور پولیس ٹیم نے فیصل امین گنڈاپور سے مذاکرات کیے، پھر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی مداخلت سے جلسے کا مقام تبدیل کردیا گیا۔
جلسے کا مقام تبدیل کرنے پر اتفاق ہونے کے بعد پرانی جگہ سے سامان ہٹا دیا گیا ہے، اب جلسہ سنگجانی مویشی منڈی کے پاس گراؤنڈ میں جی ٹی روڈ کے قریب ہوگا۔