ہر سال 7 ستمبر کو یومِ فضائیہ منانا 1965 کی جنگ میں پاک فضائیہ کے ناقابلِ فراموش کردار کی یاد دلاتا ہے۔ یہ وہ تاریخی دن ہے جب پاک فضائیہ کے شاہینوں نے جرأت اور بہادری کی لازوال مثالیں قائم کرتے ہوئے پاک سر زمین کی حفاظت کی تھی۔
7 ستمبر یومِ فضائیہ کے موقع پر وطن پر اپنی جان قربان کرنے والے پائلٹ راشد منہاس شہید نشانِ حیدر کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی ایئر وائس مارشل عامر شہزاد تھے۔ تقریب میں شہید راشد منہاس کے بھائی انجم منہاس نے بھی شرکت کی۔
شہید پائلٹ راشد منہاس کی قبر پر پھول رکھے گئے اور پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی۔ 20 اگست 1971 کو پائلٹ راشد منہاس نے اپنی جان اس وقت وطن پر قربان کی جب وہ اپنی تربیتی پرواز پر روانہ ہو رہے تھے کہ اچانک ان کے انسٹریکٹر مطیع الرحمٰن طیارے میں سوار ہو گئے اور جہاز کا رخ دشمن ملک بھارت کی جانب موڑ دیا۔
20 سالہ راشد منہاس نے اپنی بہادری اور جذبۂ حب الوطنی کا ثبوت دیتے ہوئے طیارے کا رخ دشمن ملک کے بجائے زمین کی طرف موڑ دیا اور یوں، اپنے وطن کی حرمت پر جان قربان کر دی۔ راشد منہاس کی عظیم قربانی پر انہیں پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشانِ حیدر عطا کیا گیا اور ان کی یہ قربانی آج بھی ہر پاکستانی کے دل میں جوش و جذبے کی ایک مثال بنی ہوئی ہے۔
ملک بھر میں یوم فضائیہ جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے
پاک بھارت جنگ میں پاکستان ایئر فورس کا اہم کردار رہا اس حوالے سے آج ملک بھر میں یوم فضائیہ منایا جا رہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد ستمبر 1965 کی پاک بھارت جنگ میں پاک فضائیہ کے کارناموں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔ ستمبر 1965 کی جنگ میں پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا تھا۔
پاک فضائیہ کے شاہینوں نے پاک بھارت جنگ میں 6 اور 7 ستمبر کو بھارتی فضائیہ کے 50 سے زائد طیارے گرا کر جنگ کا پانسہ پلٹ دیا تھا، پاک فضائیہ کے پائلٹوں نے اپنی حربی مہارت سے دنیا کو حیران کر دیا تھا۔ آج ملک کے تمام چھوٹے بڑے ایئر بیسز پر 65 کی جنگ کی یادگاروں کی نمائش کی جائے گی۔