بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ انہوں نے 22اگست کا جلسہ منسوخ کرنے کے لیے منتیں کیں، پھر 8ستمبر کے جلسے کے لیےیقین دلایا، اور اب یہی راستے بند کررہے ہیں۔ پارٹی کو واضح ہدایات جاری کردی ہیں کہ جو مرضی کرلیں جلسہ ضرور ہوگا، پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں حقیقی آزادی کے لیے کل نکلیں۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب ترامیم ہماری تباہی کا راستہ ہے، نیب ترامیم دراصل الیٹ کیپچر ہے اور آئین کے اسپرٹ کے خلاف ہے۔ حکمرانوں نے قانون پاس کرکے اپنی چوری کو تحفظ فراہم کیا ہے۔ پارلیمنٹ کا کام عوام کے پیسے کا دفاع کرنا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: نیب ترامیم بحال: عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بریت کی درخواست دائر
جنرل مشرف کے دور میں جھوٹے کیسز بنے
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے ساڑھے 3 سالہ دور میں نیب نے 480 ارب روپے اکٹھا کیا، نیب کے کیسز سارے پرانے کیسز ہیں ہم نے کوئی کیس نہیں بنایا۔ جنرل مشرف کے دور میں جھوٹے کیسز بنے اس میں کوئی شک نہیں، لوگ بجلی بلوں اور مہنگائی میں گرگئے ہیں۔
’اڈیالہ جیل میں سیکڑوں قیدی اس وجہ سے ہیں وہ 50ہزار سے ایک لاکھ تک کا جرمانہ ادا نہیں کرسکتے‘۔
عمران خان نے کہا کہ معاشی صورت حال کے باعث ملک انقلاب کی طرف بڑھ رہا ہے۔ پہلے مشرف نے ان کو این آر او ون دیا این آر او ٹو باجوہ نے دیا ہے۔ پہلے نیب مشرف کے نیچے تھی ہمارے دور میں باجوہ کے نیچے تھی اب عاصم منیر کے نیچے ہے۔ نیب کو ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہونا چاہیے۔
’سپریم جوڈیشل کونسل میں نیب کوغیر جانب دار ادارہ بنایا جاسکتا ہے‘۔
نیب کے افسر کو دھمکی نہیں دی
انہوں کہا کہ میں نے نیب کے افسر کو دھمکی نہیں دی میں نے کہا آپ سب کے اوپر کیس کروں گا، انہوں نے 1 کروڑ 80 لاکھ ہار کی قیمت سوا 3 ارب لگائی۔ آرمی چیف نے کہا ہے نفرتیں نہیں بڑھنی چاہیے، آرمی چیف سے مؤدبانہ اپیل ہے نفرتیں تو آپ کی وجہ سے پھیلی ہیں۔ آپ نے نواز شریف کے ساتھ مل کر لندن معاہدہ کیا۔
’آپ نے ہماری پارٹی کو ختم کرنے کے لیے ہم پر ظلم کیے، ہمارے اوپر ظلم کرکے ہمیں ہی کہا جارہا ہے نفرتیں نہ بڑھائیں، نفرتیں تو آپ کی وجہ سے ہیں‘۔
یہ پڑھیں: جیل سے باہر آکر تمہیں اور چیئرمین نیب کو نہیں چھوڑوں گا، عمران خان کی نیب تفتیشی آفیسر کو دھمکی
سب کے اربوں روپے باہر پڑے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ حکومت میں ہیں ان سب کے اربوں روپے باہر پڑے ہیں، محسن نقوی کے ساڑھے 5سو ملین ڈالر باہر پڑے ہیں۔ اس کو کون پکڑے گا۔ سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے مجھے بتایا تھا نواز شریف اور زرداری کے اربوں کے کیسز ہمارے پاس پڑے ہیں جنرل باجوہ آگے نہیں بڑھنے دے رہا۔
’جس کے پیسے اور پراپرٹی باہر پڑے ہیں نیب ترامیم کے بعد آپ کسی سے پوچھ ہی نہیں سکتے، زرداری اور اس کی بہن فریال تالپور کے اربوں روپے کے کیسز ہیں‘۔
نیب ترامیم ایک فرار ہے
سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ وائٹ کالر کرائم کے دفاع کے لیے این آر او ٹو ہوچکا ہے۔ یہاں جس نے چوری کرنی ہو وہ اسٹیبلشمنٹ یا آرمی چیف عاصم منیر کے ساتھ مل جائے سارے کیسز معاف ہوجائیں گے۔ شہباز شریف کے 5آصف زرداری کے 8ریفرنسز ختم ہوئے۔
’مریم نواز 4مے فیئر فلیٹس کی مالکن ہے حسن نواز نے ٹی وی پر تسلیم کیا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کو بحران سے نکالنے کا جامع پلان تیار کر لیا ہے، عمران خان
نیب کو غیر جانب ادارہ بنانے کی ضرورت ہے
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ نہیں بیٹھتے، کیسے بیٹھیں، انہوں نے الیکشن میں ڈاکا مارا ہے، ان کے ساتھ کیسے بات کریں گے؟، اس ملک کو انصاف کی ضرورت ہے ڈنڈے کی نہیں، ہم بھیڑ بکریاں نہیں انسان ہیں انصاف ہوتا ہے تو امن آتا ہے۔