اٹک میں نویں جماعت کے طالبعلم کو اس کے دوستوں نے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا اور لاش ڈیم میں پھینک دی۔ پولیس کے مطابق طالبعلم محمد ہاشم عباس کو اس کے دوستوں نے زیادتی کے بعد پانی میں ڈبو کر قتل کیا۔
مقتول کے والد نے بتایا کہ صبح اپنے بیٹے کو اسکول کے اسٹاپ پر چھوڑا اور جب وہ چھٹی کے بعد واپس گھر نہیں آیا تو اس کی تلاش شروع کر دی۔ جب معلومات لیں تو پتا چلا کہ ہاشم اپنے دوستوں حمزہ اور ذیشان کے ساتھ گھر چلا گیا ہے۔
پھر دونوں بچوں نے بتایا کہ ہم نے ہاشم کو آپ کے گھر کے پاس اتار دیا تھا۔ حمزہ اور ذیشان بھی ہمارے ساتھ مل کر ہاشم کو تلاش کرتے رہے، میں نے اسی دوران ون فائیو پر کال کرکے بچے کی گمشدگی کی اطلاع بھی کر دی۔
مزید پڑھیں:گجرانوالہ: اسکول طالبات سے مبینہ زیادتی، ملزم گرفتار، ویڈیوز برآمد
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جب ہم نے واقعے کی تفتیش شروع کی تو معاملہ مشکوک تھا، حمزہ اور ذیشان کو حراست میں لیکر تفتیش شروع کی تو انہوں نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ ہاشم کو قتل کرکے لاش ڈیم میں پھینک دی اور اس کے کپڑے اور جوتے بھی اس کے بیگ میں ڈال کر بہا دیے۔
پولیس نے گرفتار بچوں کی نشاندہی پر ہاشم کی لاش ڈیم سے نکالنے کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم کروایا تو پتا چلا کہ ہاشم کو قتل کرنے سے پہلے اس کا گینگ ریپ کیا گیا ہے اور پھر شواہد مٹانے کے لیے اسے قتل کرکے لاش ڈیم میں پھینک دی گئی تھی۔