وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی ہدایات پر ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل لاہور نے رواں سال کی بڑی کارروائیوں کی رپورٹ جاری کردی، کارکردگی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے رواں سال 277مقدمات اور 157انکوائریز درج کیں۔ بجلی چوروں کے خلاف کارروائی میں لیسکو اووربلنگ کی مد میں 39ارب روپے کا ریلیف عوام کو دیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کی کارکردگی رپورٹ کے مطابق رواں سال میں ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے اشتہاری ملزمان سمیت 177ملزمان کو گرفتار کیا، ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے اووربلنگ، بجلی چوری، جعلی اورغیر معیاری ادویات، محکمہ اوقاف کی زمین واہ گزاری کے لیے 524چھاپے مارے۔
مزید پڑھیں: لاہور: ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گروہ کیسے پکڑا؟
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق اووربلنگ کے خلاف مہم کے دوران کارروائی کرتے ہوئے 39 ارب روپے کا ریلیف عوام کو دلوایا گیا۔ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے رواں سال لیسکو کے ایک پراجیکٹ ڈائریکٹر، 03 ایکسین اور ایک کمرشل اسسٹنٹ کو 82 کروڑ روپے قومی خزانہ کو نقصان پہنچانے کے جرم میں گرفتارکیا۔
ترجمان کے مطابق رواں سال میں ایف آئی اے اینٹی کرپشن نے محکمہ اوقاف کی 8ارب روپے مالیت کی 101 ایکڑ 71 کنال زرعی و سکنی سرکاری زمین غیر قانونی قابضین سے واہ گزار کروائی اور کرایہ داروں سے تقریباً 3 کروڑ روپے کی ریکوری کروائی۔
رپورٹ کے مطابق جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 11 مقدمات درج کرکے 3 میڈیسن فیکٹریاں اور ایک میڈیکل اسٹور سیل کو سیل کیا گیا۔ رواں سال کے دوران 20 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جعلی اور غیر معیاری ادویات کی ریکوری کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کرپٹو کرنسی لین دین کے خلاف واضح پالیسی اپنائی جائے، ایف آئی اے
ترجمان کے مطابق باردانہ کی غیر قانونی تقسیم وناقص گندم پر پاسکو کے 07 افسران کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے ٹارچرڈ اینڈ کسٹوڈیل ایکٹ 2022کے تحت مقدمات کا اندراج شروع کردیا۔ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے انسانی اعضاء کی غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کرنے والے 5گینگ کے 12 ملزمان کوگرفتار کیا۔
’گرفتار افراد میں ڈاکٹرز، عملہ اور ایجنٹس شامل تھے اور ان کے خلاف 03 مقدمات درج کیے گئے‘۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفران خان ورک نے کہا کہ وفاقی حکومت کے سرکاری اداروں میں کرپشن، رشوت، مالی بے ضابطگی اور بدعنوانی کسی صورت برداشت نہیں ہوگی۔ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔