کیا زمین پر زندگی خلا سے آئی، سائنسدان کیا کہتے ہیں؟

اتوار 8 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

زمین پر زندگی کی ابتدا کب اور کیسے ہوئی؟ یہ اور اس طرح کے دسیوں سوالات ہیں جن کا جواب کھوجنے کی کوششوں میں سائنسدان سرگرداں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:مردانہ بانجھ پن اور فضائی آلودگی، سائنس کیا کہتی ہے؟

زمین تقریباً ساڑھے 4 ارب سال پہلے وجود میں آئی تھی۔ تب یہ کائنات کے بہت سے دیگر سیاروں کی طرح ایک ویرانہ تھی۔ یہاں کم و بیش 20 کروڑ سال تک سناٹا چھایا رہا۔

محقیقین کے مطابق 4 ارب 30 کروڑ سال قبل زمین پر ایسی تبدیلیاں آنا شروع ہوئیں جو زندگی کے لیے سازگار تھیں۔ زندگی کے اولین آثار 3 ارب 70 کروڑ سال پہلے ظاہر ہونا شروع ہوئے۔ یہ آثار پانی، خشکی اور چٹانوں میں فاسلز کی شکل میں پائے گئے۔

2 بنیادی نظریات

زندگی کی ابتدائی شکل کے بارے میں 2 بنیادی نظریات ہیں۔ پہلا یہ کہ زمین کا ماحول سازگار ہونے پر پانی میں زندگی کا جنم ہوا۔ اپنی ابتدائی شکل میں زندگی ایک خلیے پر مشتمل جراثیمی شکل میں تھی۔

یہ بھی پڑھیں:دنیا بھر میں فضائی آلودگی سے روزانہ کتنے بچوں کی اموات ہوتی ہیں؟

دوسرا نظریہ یہ ہے کہ زندگی کہیں باہر سے آئی اور یہاں کے سازگار ماحول میں تیزی سے پروان چڑھی اور اس نے بے حد و حساب اشکال اور روپ اختیار کر لیے۔

تاہم ان دونوں نظریات کو ثابت کرنے کے لیے ایسے ٹھوس حقائق اور شواہد موجود نہیں ہیں جو سائنس کی کسوٹی پر پورے اتر سکیں۔

اربوں سال قدیم ماحول تخلیق کرنے کا تجربہ

1952 میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ایک گریجویٹ اسکالر اسٹینے ملر نے کیمسڑی کے نوبیل انعام یافتہ پروفیسر ہیرلڈ یوری کے نگرانی میں ایک سائنسی تجرے میں ویسا ہی قدرتی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جو زمین پر 4 ارب 30 کروڑ سال پہلے تھا۔

اسٹینے ملر نے ایک ٹیسٹ ٹیوب میں امونیا، میتھین گیس اور پانی کے بخارات میں سے بجلی کا اسپارک اسی طرح گزارا جس طرح بادلوں میں بجلی چمکتی اور کڑکتی ہے۔

اس تجربے کے نتیجے میں ایمنو ایسٹد پیدا ہوئے۔ ایمنوایسڈ زندہ اجسام کے پروٹین بنانے والے خلیوں کے بنیادی جزو ہیں۔ وہ دونوں اس نتیجے پر پہنچے کہ کرہ ارض کے ابتدائی دور کے ماحول میں زندہ اجسام کے خلیے اسی طرح بنے ہوں گے اور پھر زندگی شروع ہو گئی ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں:جان لیوا جرثومے نگلیریا فاولری کے شکار جاری، ایک اور شخص کی جان لے لی

لیکن یہ سوال پھر بھی تشنہ رہا کہ ایمنو ایسڈ اور پروٹین تو بن گئے لیکن ان میں زندگی کیسے آئی اور انہوں نے جینا کیسے شروع کیا۔

کیا زندگی خلا سے زمین پر آئی؟

ناسا کے ایک سائنس دان اسکاٹ اسٹنفرڈ اور کیلیفورینا یونیورسٹی کے جیو فزیکل سائنسز کے پروفیسر فریڈ سیسلا نے اس سوال کا جواب اپنی ایک ریسرچ میں دیا۔ جس کے مطابق نظام شمسی کی تخلیق کے وقت جب شہابیے بن رہے تھے تو کچھ ایسے نامیاتی مرکبات بھی پیدا ہوئے جنہوں نے زندگی کی تخلیق میں کردار ادا کیا۔

وہ کہتے ہیں کہ سیاوں پر خلا میں گردش کرنے والے شہابیوں کی بارش ہوتی رہتی ہے۔ زمین بھی اکثر ان کی زد میں آتی ہے لیکن زیادہ تر شہابیے فضائی کرے میں ہی ہوا کی رگڑ سے جل کر راکھ ہو جاتے ہیں۔ لیکن کچھ بڑے شہابیے زمین پر پہنچنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

مرچیسن

سال 1969 میں ایک شہابیہ آسٹریلیا میں گرا تھا جسے مرچیسن کا نام دیا گیا تھا۔ اس شہابیے کے تجزیے سے پتا چلا تھا کہ اس میں درجنوں ایسے ایمنو ایسڈ موجود تھے جو زندہ اجسام کے خلیوں کی ساخت کا بنیادی جز ہوتے ہیں۔

جنوبی افریقہ کی جھیل

بعد ازاں 2019 میں اٹلی اور فرانس کے ماہرین نے جنوبی افریقہ کے ایک آبی ذخیرے کی تہہ ملنے والی 3 ارب 30 کروڑ سال پرانی چٹان پر شہابیے کے ذرات دریافت کیے تھے جن میں ایمنو ایسڈ موجود تھا۔

جاپان کا تجربہ

اس کے بعد 2022 میں اس نظریے کو تقویت جاپان کے خلائی مشن ہایابوسا۔2 سے ملی۔ جاپان نے یہ راکٹ 2014 میں ایک شہابیے یوگو کی جانب روانہ کیا تھا جو 3 کروڑ 20 لاکھ کلومیٹر کا سفر طے کر کے اپنی منزل تک پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں:کیا گردہ عطیہ کرنا پہلے سے زیادہ محفوظ ہوگیا ہے؟

اس شہابیے کے بارے میں خیال ہے کہ یہ ہمارے نظام شمسی کی تخلیق کے دوران وجود میں آیا تھا۔ راکٹ نے واپسی کا سفر شروع کرنے سے پہلے شہابیے سے کچھ نمونے اکھٹے کیے جن پر ٹوکیو اور ہیروشما کی یونیورسٹیوں سمیت خلائی تحقیقی اداروں میں ریسرچ ہوئی۔ اس شہابیے پر پانی اور 20 قسم کے ایمنو ایسڈز کی موجودگی کا پتا چلا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زندہ اجسام کے خلیے پانی اور ایسے مالیکولز سے مل کر بنتے ہیں جن میں کاربن بنیادی جزو کے طور پر موجود ہوتا ہے۔ زندگی کے لیے ضروری ہے کہ خلیہ اپنی حقیقی نقل تیار کر سکے۔ یہ ایک تخلیقی اور اپنی نسل آگے بڑھانے کا عمل ہے۔ اگر نسل نہ بڑھے تو زندگی کا وجود ختم ہو سکتا ہے۔

کیا زمین پر زندگی خلا سے آئی؟

اپنے بل بوتے پر زندہ رہنے والا دنیا کا سب سے چھوٹا جاندار جراثیم ہے۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ زندگی کی ابتدا پانی سے ہوئی۔ پہلے پہل پانی کے جاندار وجود میں آئے۔ پھر ایسے جاندار تخلیق ہوئے جو پانی اور خشکی دونوں جگہ رہ سکتے تھے۔ پھر خشکی کے رینگنے والے اور بعد ازاں پاؤں پر چلنے والے جانداروں کا ظہور ہوا اور آخر میں اڑنے والے جاندار وجود میں آئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp