نیٹ فلکس کی سیریز ‘آئی سی-814، دی قندھار ہائی جیک’ میں ہائی جیکرز کو ہندو دکھانے پر بھارتی حکومت اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کے بعد کمپنی نے سیریز میں انتباہی نوٹ اپ ڈیٹ کردیا ہے۔
حال ہی میں بھا رتی ایئر لائن کے طیارے آئی سی 814 کی ہائی جیکنگ پر مبنی نیٹ فلکس کی ویب سیریز ’دی قندھار ہائی جیک‘ ریلیز کے ساتھ ہی تنازعات کا شکار ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: قندھار ہائی جیک پر مبنی متنازعہ ویب سیریز، عینی شاہدین کیا کہتے ہیں؟
بھارتی فلمساز انوبھو سنہا کی 6 اقساط پر مبنی ویب سیر یز میں کھٹمنڈو سے نئی دہلی جانے والے طیا رے کے اغوا سے متعلق منظر کشی کی گئی ہے، سیریز میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے 24 دسمبر 1999 کو شدت پسند تنظیم حرکت الانصار کی جا نب سے طیا رہ ہائی جیک کیا گیا، سیریز 29 اگست کو ریلیز کی گئی تھی۔

سیریز کی ریلیز کے ساتھ ہی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی گئی کہ سیریز میں ہائی جیکرز کو ہندو دکھایا گیا ہے لیکن وہ حقیقت میں مسلمان تھے، بھارت کی وزارتِ اطلاعات و نشریات نے نیٹ فلکس حکام کو طلب بھی کیا تھا،بعدازاں اسٹریمنگ پلیٹ فارم نے کہا ہے کہ وہ فوراً سیریز میں انتباہی نوٹ اپ ڈیٹ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: فاکس کارپوریشن ویڈیو اسٹریمنگ میں نیٹ فلکس کو پچھاڑنے کے لیے تیار
نیٹ فلکس انڈیا کی جانب سے جاری نئے بیان میں کہا گیا ہے کہ 1999 میں انڈین ایئر لائنز کے طیارے 814 کے ہائی جیکنگ سے ناواقف سامعین کے لیے ابتدائی نوٹ کو ہائی جیکرز کے اصل اور کوڈ ناموں کے ساتھ اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ‘آئی سی-814، دی قندھار ہائی جیک’ میں اداکار نصیرالدین شاہ، وجے ورما، پنکج کپور اور دیا مرزا سمیت دیگر نے اداکاری کے جوہر دکھائے، سیریز کی کہانی بھارتی صحافی سرنجوئے چوہدری اور فلائٹ کیپٹن دیوی شرن کی کتاب ‘فلائٹ کو فیئر’ پر مبنی ہے۔














