خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے سنگجانی جلسے کے دوران پی ٹی آئی کے کارکنوں کے پولیس پر پتھراؤ کے دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ایسا کوئی بھی واقعہ نہیں ہوا تاہم پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں پر بدترین شیلنگ کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی وارننگ: جلسہ مقررہ وقت پر ختم نہ ہوا تو کارروائی ہوگی
اتوار کو ایک ٹی وی انٹرویو میں بیرسٹرمحمد علی سیف نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ کو اگر پی ٹی آئی کو دیے گئے وقت کی کوئی فکرہوتی تو پھر انہیں راستےمیں رکاوٹیں کھڑی نہیں کرنی چاہییں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:جلسے کا وقت ختم، پولیس حرکت میں آ گئی، پی ٹی آئی کارکنوں کا پتھراؤ، صورتحال کشیدہ ہو گئی
بیرسٹر سیف نے الزام عائد کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کو ایک بار پھر نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس پر جعلی اور بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے پولیس پر کوئی پتھراؤ نہیں کیا گیا، ایسی خبریں بے بنیاد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی جلسہ: شیر افضل مروت آپے سے باہر، کارکن کو مکاّ جڑ دیا
بیرسٹر محمد علی سیف نے مزید کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو جلسہ گاہ جانے ہی نہیں دیا، انہیں جلسہ گاہ پہنچنے سے روکا جاتا رہا ہے جو کہ نا انصافی ہے۔تاریخ جعلی حکومت کے اس ظلم اور نا انصافی کو یاد رکھے گی۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ اس وقت وفاقی حکومت کی مکمل آلہ کار بنی ہوئی ہے، وہ پی ٹی آئی کارکنوں کو جلسہ میں شامل ہونے سے بار بار روک رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں بلا اجازت جلسے پر 3 سال تا 10 سال قید ہوگی، صدر کے دستخط کیساتھ اسمبلی سے منظور بل قانون بن گیا
ادھر ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ سنگجانی جلسہ میں شرکت کے لیے آنے والے پی ٹی آئی کارکن غلط روٹ کا استعمال کر رہے تھے جس پر انہیں روکا گیا تو انہوں نے پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا جس سے ایس ایس پی سیف سٹی سمیت متعدد پولیس جوان زخمی ہو گئے۔