جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے کے عوام نے طاقت کے زور پر اپنا مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیا، جلسے میں شریک پی ٹی آئی کارکنان کو دعوت ہے کہ وہ خیبرپختونخوا میں آئیں، صوبائی حکومت ان کی دعوت کرے گی، کسی کا باپ بھی کے پی میں کارکنان کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی میں تنظیم کی کمی ہے، محمود خان اچکزئی
عمران خان نے ہمیشہ اپنی قوم اور مسلمانوں کی بات کی ہے
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ اپنی قوم اور مسلمانوں کی بات کی ہے، اسلام کے بارے میں لوگ کہتے تھے کہ اسلام ایک دہشتگرد مذہب ہے، عمران خان نے دنیا میں سفیر بن کے ثابت کیا کہ اسلام پرامن مذہب ہے، ہمیں فخر ہے کہ ہمارے لیڈر نے ناموس رسالت کی بات کی، آج ختم نبوت کا عالمی دن منایا جاتا ہے، یہی عمران خان کا قصور تھا۔
ظلم بند نہ ہوا تو خدا کی قسم باہر نکلیں گے، حق کیلئے لڑیں گے، ظلم کیخلا لڑیں گے، اپنی عزت کیلئے لڑیں گے۔ علی امین گنڈا پور pic.twitter.com/xNHe5FIYew
— PTI (@PTIofficial) September 8, 2024
ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں کیوں کہ وہ حق پر ہیں
انہوں نے کہا کہ قرآن میں حق کے ساتھ کھڑے ہونے کا حکم ہے، ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں کیوں کہ وہ حق پر ہیں۔ یہ بھی ہے کہ اگر جابر حکمران کے خلاف آپ آواز نہ اٹھاؤ تو اس کا مطلب ہے کہ آپ مسلمان نہیں ہو، ظالم حکمران کے خلاف آواز اٹھانا جہاد ہے، ہم یہ جہاد کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:این آر او کا وقت ختم ہو گیا، عمران خان لیڈر تھے، ہیں اور رہیں گے، بیرسٹر گوہر
آر او کون دے رہا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ وہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ ہمارے ہزاروں ارب روپیہ لوٹنے کے بعد این آر او کون دے رہا ہے۔ این آر او دینے والو تم بھی کرپشن میں ساتھ شریک ہو، این آر او دینے والو تم ہار چکے ہو، عمران خان جیل میں بیٹھ کے جیت چکا ہے، تم ذلیل ہورہے ہو، عمران خان کو جیل میں عزت مل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ملک سے محبت جرم ہے تو یہ جرم بار بار کرتے رہیں گے، علی محمد خان
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ این آر او دینے والوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ این آر او سے 25 کروڑ عوام کو کیا فائدہ ہوا، ہزاروں ارب روپیے لوٹا ہوا تم نے معاف کردیا۔ تمہیں جواب دینا پڑے گا، اس سے پہلے آئین ٹوٹا اور تم لوگوں نے بھی آئین کی پاسداری نہیں کی۔
ملک میں بار بار قانون ٹوٹ رہا ہے
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں بار بار قانون ٹوٹ رہا ہے، تم قانون کی پاسداری نہیں کررہے ہو، تمام اداروں اور محکموں والے سن لیں کہ انہوں نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے، اگر وہ حلف کی پاسداری نہیں کریں گے تو اگلے جہاں میں پوچھ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:کوئی مجھے پی ٹی آئی سے نہیں نکال سکتا، شیرافضل مروت
میڈیا والے اپنا قلم بیچ چکے ہیں
انہوں نے کہا کہ تم نے حلف لیا ہے کہ تم سیاست نہیں کرو گے، سیاست تو تم کر رہے ہو، سیاست میں کسی اور کو چھوڑ نہیں رہے ہو، میڈیا والے آپ سے سوال نہیں کرتے کیوں کہ وہ اپنا قلم بیچ چکے ہیں، پاکستانی ان لوگوں کو پہچانیں جنہوں نے اپنے قلم بیچے۔ عمران خان اور پی ٹی آئی پر ظلم ہوا، انہوں نے ایک بات نہیں کی، اسرائیل میں ہونے والے ظلم پر یہ صحافی ایک بات نہیں کررہے۔
این آر او کو نہیں مانتے
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ وہ لوٹا ہوا مال واپس لیں گے، این آر او کو نہیں مانتے، لوٹے ہوئے ہزاروں ارب نوجوانوں کا مستقبل ہیں، نوجوانو سن لو کہ آپ نے وہ نظام بنانا ہے جس میں ماؤں، بیٹیوں، بہنوں کی عزت ہو، نوجوانوں کا روزگار ہو اور پاکستانیوں کا وقار ہو۔
عمران خان کے لیے مرنا بھی ہے، لڑنا بھی ہے
جلسے میں خطاب کے دوران علی امین گنڈا پور نے اپنے پگڑی آپ لوگوں کارکنان کی طرف اچھال دی اور کہا کہ میں نے اپنی پگڑی، جو پشتونوں کی عزت، جس کو ہم کفن کہتے ہیں، میرے قبیلے کی عزت آپ کے حوالے کردی ہے۔ قسم اٹھاؤ کہ ہم سب نے اپنے لیڈر عمران خان کے لیے مرنا بھی ہے، لڑنا بھی ہے۔ سب وعدہ کرو کہ آپ سب نماز پڑھو گے اور عمران خان کے لیے دعا کرو گے، فرعونوں کو ذلیل ہوتا دیکھنے کے لیے دعا کرو گے۔
کیا جنرل فیض حمید ہمیں جہیز میں ملا تھا؟
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آج خواجہ آصف کا بیان سن رہا تھا کہ عمران خان کا ملٹری ٹرائل ہوگا، خواجہ آصف کہتا ہے کہ جنرل فیض حمید نے ریٹائرمنٹ کے بعد پی ٹی آئی سے رابطے رکھے، کیا جنرل فیض حمید ہمیں جہیز میں ملا تھا یا وراثت میں ملا تھا۔
کسی کا باپ بھی عمران خان کو فوجی عدالت میں نہیں لے کر جاسکتا
انہوں نے کہا کہ تمہارا جنرل تھا، اپنا ادارہ ٹھیک کرو، فیض حمید کو جنرل ہم نے بنایا؟ ڈی جی آئی ایس آئی ہم نے بنایا، غلط کرے تو ہمارے کھاتے میں، اچھا کرے تو تمہارے کھاتے میں۔ خواجہ آصف سن لیں کہ کسی کا باپ بھی عمران خان کو فوجی عدالت میں نہیں لے کر جاسکتا۔
تم نے فوج کو ٹھیک نہ کیا تو فوج کو ہم ٹھیک کریں گے
انہوں نے کہا کہ وہ ایک فوجی کے بیٹے اور فوجی کے بھائی ہیں، تم میرے باپ کے قاتل ہو، میں تم سے اپنے باپ کے قتل کا بدلہ نہیں لوں گا، لیکن جو میرے ورکرز شہید ہوئے، اگر تم نے اصلاح نہ کی تو تمہیں جواب دینا پڑے گا، آج بھی میرے گھر میں میرے باپ اور بھائی کی فوجی وردیاں موجود ہیں، میں فوج کی وردی سے نہیں ڈرتا، میرے باپ اور بھائی نے جنگیں لڑی ہیں، اگر تم نے فوج کو ٹھیک نہ کیا تو فوج کو ہم ٹھیک کریں گے۔
این او سی ہو یا نہ ہو، اگلا جلسہ لاہور میں ہوگا
ان کا کہنا تھا کہ کارکن تیار رہیں، این او سی ہو یا نہ ہو، اگلا جلسہ لاہور میں ہوگا، مریم نواز میں آرہا ہوں، اگر مینار پاکستان میں اجازت ہوگی تو ٹھیک ہے ورنہ وہ پٹھانوں کا اصول ہے کہ ہم ڈھول بھی لے کے آتے ہیں اور بارات بھی لے کے آتے ہیں، میڈیٹ چورو پنگا مت لینا، اگر پنگا لیا تو تمہارا وہ حال کریں گے کہ تم بنگلہ دیش بھول جاؤ گے، تمہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
9 مئی بہانہ ہے، عمران خان نشانہ ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کہتے ہیں کہ 9 مئی پر عمران خان کا فوجی ٹرائل ہوگا، آج بھی ہمارے ورکرز جیلوں میں ہیں، سپریم کورٹ 9 مئی پر اپنا فیصلہ نہیں سنارہی، میں 9 مئی سے پہلے گرفتار ہوا تھا، مجھ پر 9 مئی کے مقدمات میں بیان دلوانے کے لیے ٹارچر کیا گیا، پنجاب میں بتاؤں گا کہ 9 مئی بہانہ ہے، عمران خان نشانہ ہے۔
دمادم مست قلندر کے لیے تیار ہوجاؤ
انہوں نے کہا کہ وہ لاہور جلسے میں ایک ایک بات بتائیں گے کہ ان سے بیان دلوانے کے لیے انہیں ٹارچر کیا گیا، ایک ایک لفظ بتاؤں گا انہوں نے کارکنان سے عہدے لیا کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں اور اب کی بار جو انہیں مارے وہ واپس اسے ماریں۔ اب ہم غلام نہیں، ایسا آئین جس کو تم نہیں مانتے، ایسا آئین ہم بھی نہیں مانتے، آجاؤ، دمادم مست قلندر کے لیے تیار ہوجاؤ، پی ٹی آئی کارکن تیار رہیں، ان کو کال آئے گی، کال پر آگے بڑھنا ہے، حقیقی آزادی لینی ہے، خون پسینہ بہانا ہے۔