پی ٹی آئی کا اسلام آباد جلسہ کتنا ہِٹ، کتنا فلاپ؟ سوشل میڈیا پر بحث جاری

پیر 9 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 8 ستمبر اتوار کی رات اسلام آباد کے علاقے سنگجانی میں پی ٹی آئی کا جلسہ گھنٹوں جاری رہا۔ اس دوران سیاسی جماعت کے کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ اور پولیس کی جانب سے کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال بھی دیکھنے میں آیا۔

جلسے سے پی ٹی آئی کے متعدد پارٹی رہنماؤں نے خطاب کیا اور عمران خان کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔ علی امین گنڈاپور نے وزیرِ دفاع  خواجہ محمد آصف کو مخاطب کرکے کہا کہ کہتے ہیں جنرل فیض نے ریٹائرمنٹ کے بعد پی ٹی آئی سے رابطے رکھے۔ جنرل فیص ہمیں وراثت میں ملا تھا؟ آپ اپنا ادارہ ٹھیک کریں، اپنے جرنیل ٹھیک کریں، اپنے آپ کو ٹھیک کریں، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر تم نے فوج کو ٹھیک نہ کیا تو فوج کو بھی ہم ٹھیک کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اپنے الفاظ پہ قائم رہنا، 15دن میں اپنے لیڈر کو رہا کروانا، خواجہ آصف کا علی امین گنڈاپور کو چیلنج

پی ٹی آئی جلسے پر صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمومی حالات میں جلسوں سے حکومتیں بے بس نہیں ہوتیں لیکن جب حکومت فارم 47 پر بنا دی جائے اور عوام کی مرضی اس کے صریحاً خلاف ہو تو نارمل سیاسی ایونٹ بھی ایسی حکومتوں کو ہلا دیتے ہیں، سنگجانی جلسہ نے بھی یہ ہی کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک جلسے پر حکومت اتنی بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے کہ اسکول اور شہر بند کر دیے گئے، کمال ہے۔ خوف سے نکلنے کا واحد ذریعہ ملک کی سیاست کو نارملائز کرنا ہے اور اس کے لیے عمران خان سے بات کرنا پڑے گی۔ ایک قومی حکومت کے تحت عام انتخابات کی طرف جانا ہی پڑے گا۔ اب اس سے زیادہ نقصان کر کے جانا ہے تو آپ کی مرضی۔

معروف سماجی کارکن جبران ناصر کا کہنا تھا کہ یہ جلسہ پی ٹی آئی نے عمران خان کے بغیر تمام تر پابندیوں اور مشکلات کے باوجود کیا۔ ن لیگ اور پی پی پی تو اقتدار میں ہیں، کیا ن لیگ بغیر کسی شریف اور پیپلز پارٹی بغیر کسی بھٹو کے اس جلسے کی آدھی تعداد بھی اکٹھی کر سکتی ہیں؟ عوام نہیں بھولے کہ 8 فروری کو کیا ہوا تھا۔ کوئی اور دے نہ دے عوام اپنے ووٹ کو عزت دینا جانتے ہیں۔

رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے سنگجانی جلسے کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ خود ہی گن لیں کتنے آدمی تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ویسے اتنا بتا دوں کہ جتنے لوگ سنگجانی جلسہ گاہ کے اندر تھے اس سے دو گنا لوگ سڑکوں پر تھے اور ابھی پہنچ رہے تھے۔

صحافی صدیق جان نے پی ٹی آئی جلسے کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے طنزاً لکھا کہ یہ ویڈیو نواز شریف کی لندن سے واپسی پر اسلام آباد میں ہونے والے تاریخی استقبال کی ہے لیکن یہ پی ٹی آئی والے اپنا جلسہ بنا کر کیوں چلا رہے ہیں؟

مسلم لیگ ن کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے دو تصویریں پوسٹ کی گئیں جس میں لکھا تھا، 14 اگست کی ویڈیو کو پی ٹی آئی اسلام آباد جلسے سے منسوب کرکے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ عوام عمران خان کے ساتھ ہے جبکہ حقائق اس کے برعکس ہیں۔ عوام نے انتشار پسند ٹولے کی شدت پسند سیاست کے آگے فل سٹاپ لگا دیا ہے۔

چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے طنزاً کہا کہ پی ٹی آئی کا انقلاب تو پھیلنے کی بجائے سکڑ رہا ہے۔

پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے سوال کیا کہ  کیا بدمعاش غنڈے اور سڑک چھاپ اپنے گھروں میں اپنی بہنوں سے اسی طرح مخاطب ہوتے ہیں؟ اسی غلیظ ذہنیت نے ملک اور سیاست کو گندا کیا ہے، یہ ہی غلیظ ذہنیت نوجوان نسل کو گمراہ کرنا چاہتی ہے۔ جو اِس غلیظ اور گھٹیا ذہنیت کو سپورٹ کریں، وہ بھی ایسے ہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ معاشرے کی غلاظت کے ذمہ دار ہیں، یہ ہے خیبر پختونخوا کا وزیر اعلیٰ جو غیرت مند اور خواتین کی عزت کرنے والے پٹھانوں کی نمائندگی کر رہا ہے، خیبر پختونخوا کے عوام پر ترس آتا ہے اور دل دکھتا ہے۔

بعض صارفین کا کہنا تھا  کہ پی ٹی آئی کا جلسہ اتنا متاثر کن نہیں تھا جبکہ کچھ صارفین کا خیال تھا کہ تحریک انصاف کا جلسہ علی امین گنڈا پور نے کامیاب بنایا ہے کیونکہ انہوں نے سرکاری وسائل کا استعمال کیا اور خیبرپختونخوا سے لوگوں کو ساتھ لے کر آئے۔

یاد رہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے گزشتہ روز سنگجانی میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ سے خطاب کے دوران وفاقی حکومت کو ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا تھا ’اگر2 ہفتوں کے اندر ہمارے قائد کو رہا نہ کیا گیا تو خود رہا کریں گے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp