وفاقی حکومت کی جانب سے حال ہی میں بنائے گئے پرامن اجتماع اور امن عامہ کے قانون کے تحت پہلا مقدمہ درج کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسلام آباد پولیس نے مذکورہ قانون کے تحت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف استغاثہ تیار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی جلسہ کے منتظمین کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی، آئی جی اسلام آباد
گزشتہ روز سنگ جانی کے مقام پر ہونے والے پی ٹی آئی جلسے میں شرائط کی خلاف ورزی پر عمر ایوب سمیت 28 پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
شرائط کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ اعلیٰ افسران کی منظوری کے بعد تھانہ نون ایس ایچ او کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔
استغاثہ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے روٹ کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کارکنوں کو روکا جس پر کارکنوں نے پتھروں اور ڈنڈوں سے اہلکاروں پر حملہ کیا، جس کے باعث ایس ایس پی سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ پولیس نے 17 مظاہرین کو گرفتار بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں بلا اجازت جلسے پر 3 سال تا 10 سال قید ہوگی، صدر کے دستخط کیساتھ اسمبلی سے منظور بل قانون بن گیا
استغاثہ کے مطابق، مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب، عامر مغل، زرتاج گل اور شعیب شاہین کو بھی نامزد کیا جائے گا، جبکہ متعدد نامعلوم افراد کو بھی مقدمے میں نامزد کرنے کا کہا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز صدر مملکت آصف علی زرداری نے پرامن احتجاج اور امن عامہ سے متعلق ایکٹ 2024 منظور کیا تھا، جس کے بعد اسلام آباد میں جلسے یا جلوس کے لیے ضابطہ اخلاق بھی تبدیل ہوگیا تھا۔
ایکٹ کے مطابق اسلام آباد میں بلا اجازت جلسہ کرنے پر 3 سال قید، دوسری بار غیرقانونی جلسے پر 10 سال قید ہوگی۔ مزید برآں حکومت اسلام آباد میں کسی سیاسی پارٹی کو سنگجانی یا کسی بھی علاقے کو جلسے کے لیے متعین کرے گی جس کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری ہوگا، اجازت کے بعد بھی ہونے والے جلسے کو پولیس افسر کسی بھی وقت منتشر کروا سکے گا۔