وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اسلام آباد سے پشاور پہنچ گئے

منگل 10 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اسلام آباد سے پشاور اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بھائی فیصل امین نے تصدیق کردی ہے کہ علی امین گنڈاپور واپس پشاور پہنچ چکے ہیں۔ ان کے  واپس پشاور پہنچنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے گزشتہ 8 گھنٹے سے رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا، اب وہ واپس آئے ہیں تو انہوں نے بتایا ہے کہ وہ اعلیٰ سرکاری حکام سے ملاقات کے لیے اسلام آباد گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی کے لیے 2 ہفتے کی ڈیڈلائن دیتا ہوں، علی امین گنڈا پور کا جلسہ عام سے خطاب

پی ٹی آئی کے مطابق، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بتایا ہے کہ ان کی اعلیٰ سرکاری حکام کے ساتھ طویل میٹنگ ہوئی تھی جس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا، علاوہ ازیں جس مقام پر یہ میٹنگ تھی وہاں موبائل جیمرز لگے ہوئے تھے جس کی وجہ سے وہاں موبائل فون کے سگنلز نہیں آرہے تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو گزشتہ روز پولیس نے تحویل میں لے لیا تھا اور وہ کئی گھنٹے غائب رہنے کے بعد رات گئے کے پی ہاؤس اسلام آباد پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کی گفتگو کے بعد عمران خان کی زندگی کی ذمے داری ان پر ہے، فیصل واوڈا

 ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ علی امین گنڈاپور سے آخری بار دوپہر 3 بجے رابطہ ہوا تھا، اس کے بعد 6 بجے سے ان کا موبائل فون نمبر بند جارہا تھا، جبکہ فیصل امین گنڈاپور نے بھی علی امین سے رابطہ نہ ہونے کی تصدیق کی تھی۔

اتوار کو تحریک انصاف کے اسلام آباد جلسے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایک سے دو ہفتوں میں عمران خان کو رہا نہ کیا گیا تو ہم خود ان کو رہا کروائیں گے۔ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران سیاسی حریفوں کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ پر بھی کڑی تنقید کی تھی۔

بیرسٹر گوہر سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری 

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کو گرفتار کرلیا ہے، جبکہ عامر ڈوگر کو بھی گرفتار کرنے کی اطلاعات ہیں۔

اسلام آباد پولیس نے شیر افضل مروت کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے۔ پولیس نے شعیب شاہین کو ان کے دفتر سے گرفتار کیا جبکہ چیئرمین بیرسٹر گوہر نے خود پارلیمنٹ ہاؤس سے باہر آکر گرفتاری دی۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اس سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایسے حالات کی طرف نہ جائیں کہ کسی کی ہار جیت نہ ہو۔

گرفتاری کے دوران مزاحمت کرنے پر پولیس نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے پرائیویٹ گارڈ کو بھی حراست میں لے لیا۔

اسلام آباد پولیس نے ریڈزون سیل کردیا ہے، اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ سنگجانی جلسے کے بعد درج ایف آئی آر پر دیگر رہنماؤں کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عمر ایوب، زرتاج گل اور دیگر کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جائے گی۔ ’اس وقت شیخ وقاص اکرم، زرتاج گل سمیت کئی رہنما پارلیمنٹ کے اندر موجود ہیں اور پولیس باہر ان کا انتظار کررہی ہے‘۔

پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدر عامر ڈوگر نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح پولیس نے ہمارے ایم این ایز کو گرفتار کیا یہ انتہائی قابل مذمت ہے۔

شیر افضل مروت کو جب پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے گرفتار کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد کے علاقے سنگجانی میں جلسہ کیا تھا، تاہم اسلام آباد پولیس نے مقررہ وقت میں جلسہ ختم نہ کرنے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp