حافظ سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کو بالترتیب 4 اور 14 سال قید، ڈچ عدالت نے سزا سنادی

منگل 10 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیدرلینڈز کی ایک عدالت نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ حافظ سعد رضوی اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائد مولانا اشرف جلالی کو قید کی سزا سنا دی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق، ڈچ عدالت نے دونوں پاکستانی رہنماؤں کو گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا اعلان کرنے والے اسلام مخالف ڈچ سیاست دان گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں سزا سنائی ہے۔ عدالت نے نے مولانا اشرف جلالی کو 14 سال اور حافظ سعد رضوی کو 4 سال قید کی سزا سنائی۔

یہ بھی پڑھیں: سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کیخلاف نیدر لینڈز کی عدالت میں مقدمہ کی سماعت، معاملہ کیا ہے؟

دونوں رہنماؤں کے خلاف گیرٹ وائلڈرز کے قتل کا فتویٰ دینے کا مقدمہ کیا گیا تھا جو کہ ان کی غیرموجودگی میں عدالت میں چلایا گیا اور سزا بھی ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی۔ تاہم پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان مجرموں یا قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے، لہٰذا ڈچ عدالت کے فیصلہ پاکستان میں موجود دونوں رہنماؤں پر ناقابل اطلاق ہے۔

نیدرلینڈز میں برسراقتدار جماعت اور دائیں بازو کے اسلام مخالف ڈچ رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈرز  نے سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی نے توہین رسالت کے الزام میں ان کے قتل پر لوگوں کو اکسایا۔

یہ بھی پڑھیں: ہالینڈ میں 2 پاکستانیوں پر فردِ جرم عائد، سبب کیا نکلا؟

قبل ازیں، 3 ستمبر کو ایمسٹرڈیم میں قائم عدالت میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ حافظ سعد رضوی اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے سربراہ مولانا اشرف جلالی کے خلاف اپنے پیروکاروں کو اسلام مخالف ڈچ سیاستدان گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں مقدمے کی سماعت کی گئی تھی۔

مقدمے کی سماعت کے دوران وکلا نے عدالت سے مولانا اشرف جلالی اور سعد رضوی کو 14 سال قید سنانے کی استدعا کی تھی۔ ڈچ عدالت کی جانب سے 9 ستمبر کو اس مقدمے کا فیصلہ سنائے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور: گستاخانہ مواد شیئرکرنے والے ملزم کو سزائے موت سنادی گئی

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، مذکورہ معاملے پر ایک خط میں ڈچ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ملزمان کی حوالگی کے حوالے سے پاکستان سے متعدد بار درخواست کی گئی لیکن پاکستانی حکومت کوئی جواب نہیں دیا، ڈچ حکومت اس معاملے پر پاکستان پر زور دیتی رہے گی۔

واضح رہے کہ گیرٹ وائلڈرز نے 2018ء میں توہین آمیز خاکوں کے ایک متنازعہ مقابلے کے انعقاد کا اعلان کیا تھا تاہم دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل اور احتجاج کے بعد اس نے یہ مقابلہ منسوخ کردیا تھا، تاہم اگلے برس گیرٹ وائلڈرز نے دوبارہ متنازعہ مقابلے کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ سال ڈچ عدالت نے پاکستان کے سابق کرکٹر خالد لطیف کے خلاف لوگوں کو گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں ان کی غیرموجودگی میں مقدمہ چلایا تھا اور انہیں 12 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp