سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بیرسٹر گوہر خان، شعیب شاہین اور شیر افضل مروت کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ نے بیرسٹر گوہر خان، شعیب شاہین اور شیر افضل مروت نہ صرف سپریم کورٹ کے وکلا ہیں بلکہ وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ممبران بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کو تحویل میں لے لیا گیا، بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اسلام آباد سے گرفتار
بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر مذکورہ وکلا کی گرفتاریاں بلاجواز ہیں، وکلا کی گرفتاری غیرقانونی ہے اور آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے۔
سپریم کورٹ بار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وکلا کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، حکومت آئینی اقدار کو مدنظر رکھے اور ایسے اقدامات سے گریز کرے، وکلا کو فوری رہا نہیں کیا گیا تو ملک گیر احتجاج کی کال دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا اسلام آباد جلسہ کتنا ہِٹ، کتنا فلاپ؟ سوشل میڈیا پر بحث جاری
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کو گرفتار کیا تھا جبکہ عامر ڈوگر کو بھی گرفتار کرنے کی اطلاعات تھیں۔
اسلام آباد پولیس نے شیر افضل مروت کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے۔ پولیس نے شعیب شاہین کو ان کے دفتر سے گرفتار کیا جبکہ چیئرمین بیرسٹر گوہر نے خود پارلیمنٹ ہاؤس سے باہر آکر گرفتاری دی۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اس سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایسے حالات کی طرف نہ جائیں کہ کسی کی ہار جیت نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی میں تنظیم کی کمی ہے، محمود خان اچکزئی
قبل ازیں، اتوار کو تحریک انصاف کے اسلام آباد جلسے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایک سے دو ہفتوں میں عمران خان کو رہا نہ کیا گیا تو ہم خود ان کو رہا کروائیں گے۔ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران سیاسی حریفوں کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ پر بھی کڑی تنقید کی تھی۔