لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر کو ان کے عہدے پر بحال کردیا۔ واضح رہے کہ 6 ستمبر کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے منیر افسر کی بطور چیئرمین نادرا تقرری کو کالعدم قرار دیدیا تھا۔
آج صبح چیئرمین نادرا کی تعیناتی کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا۔سیکرٹری داخلہ کے ذریعے انٹرا کورٹ اپیل ہائیکورٹ میں دائر کی گئی جس میں صدر پاکستان کو بذریعہ سیکرٹری اور وزیر اعظم کو بذریعہ سیکرٹری سمیت دیگر کو اپیل میں فریق بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین نادرا کو ہٹانے کا حکم دے دیا
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سنگل بنچ نے حقائق کے منافی فیصلہ دیا، سنگل بنچ کے سامنے دائر درخواست قابل سماعت ہی نہیں تھی۔ درخواست لاہور ہائیکورٹ پرنسپل سیٹ پر دائر نہیں ہوسکتی تھی، منتخب وفاقی حکومت نے چیئرمین نادرا کو مارچ میں 3سال کی توسیع دی، عدالت سنگل بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے، عدالت سنگل بنچ کے فیصلے کو فوری معطل کرنے کا حکم دے۔
یہ بھی پڑھیں: لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر 3 سال کے لیے چیئرمین نادرا تعینات
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے چیئرمین نادرا کی تقرری کے خلاف درخواست منظور کرتے ہوئے فیصلہ دیا تھا۔ اس درخواست میں شہری اشبا کامران نے چیئرمین نادرا منیر افسر کی تقرری کو چیلنج کررکھا تھا۔
اس سے قبل وفاقی حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر کو 3 سال کے لیے چیئرمین نادرا تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔ وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے وزارت داخلہ کی سمری کو منظور کیا تھا۔