وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ کہتا ہے (علی امین گنڈا پور) لشکر لیکر آؤں گا، ہم اٹک پل پر انتظار کریں گے۔ آج 2 دن ہوگئے ہیں 13 دن رہ گئے ہیں وہ لشکر لیکر آئیں، یہ رنگ بازی نہیں چلے گی یہ سیاست ہے۔
مزید پڑھیں:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور 8 گھنٹے کہاں غائب رہے؟
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کہتی ہے ہم نے فوج سے بات کرنی ہے، یہ کس آئین میں لکھا ہے؟ جلسے میں جس طرح کی زبان استعمال کی گئی کیا وہ ٹھیک تھا۔ آپ جلسوں میں پنجاب پر لشکر کے ساتھ حملہ کرنے کی دھمکی دیں، ایک سیاسی شخص سیاسی جماعتوں سے بات کرنے کے بجائے فوج سے بات کرنے کو ترجیح دیتا ہے۔
مزید پڑھیں:علی امین گنڈاپور نے تقریر میں نازیبا الفاظ استعمال کیے، بیرسٹر سیف کا اعتراف
خواجہ آصف نے کہا کہ پرسوں ایک صوبے کے وزیراعلیٰ نے ریاست کو للکارا ہے۔ آپ لوگ 9 مئی کو کرنل شیر خان شہید کا مجسمہ توڑتے ہیں اور 6 ستمبر کو ان کے مزار پر دعا کرتے ہیں، اس سے بڑی منافقت کوئی نہیں۔ علی محمد خان جھوٹ بولنے سے پہلے اور بعد میں درود شریف پڑھتا ہے۔
خواجہ آصف کی تقریر کے دوران علی محمد خان نے ہنگامہ اور احتجاج کیا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنی طرف آنے والے پی ٹی آئی اراکین کو واپس نشستوں پر بھجوادیا۔