وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے موجودہ پینشن نظام کو بم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کی پینشن کے موجودہ نظام کو روکنا ہوگا۔
سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جوابات دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ پینشن اصلاحات کے لیے قانون سازی کرنا ہوگی، اور ہم جلد ایسا کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں نئی پینشن اسکیم، سرکاری خزانے سے کتنا بوجھ کم ہوگا؟
انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عشرت حسین نے کفایت شعاری اور رائٹ سائزنگ پر اپنے دور میں اچھا کام کیا، ہم ان کے کام کو آگے بڑھا رہے ہیں، ہم نے 6 وزارتوں میں رائٹ سائزنگ پر کام کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت موجودہ پینشن نظام سے جان چھڑانے کے لیے نئی پالیسی لانا چاہتی ہے۔ مجوزہ نئی پینشن اسکیم کے مطابق سرکاری ملازم کو ریٹائرمنٹ سے 2 سال پہلے تنخواہ کے 70 فیصد کے برابر گراس پینشن ملے گی۔ 25 سال تک سرکاری نوکری کے بعد رضاکارانہ طور پر ریٹائرمنٹ لی جا سکے گی۔
یہ بھی یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں نئی پینشن اسکیم نافذ کردی گئی ہے، اور نئے بھرتی ہونے والے تمام ملازمین پر لاگو ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین کی پینشن ختم، متبادل نظام کیا ہے؟
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہاکہ بلوچستان میں زرعی قرضوں پر توجہ دینے کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک کو ہدایات دی ہیں۔