مقبول آن لائن منی ٹرانسفر پلیٹ فارم پے اونیئر نے پاکستان میں ادائیگیاں بھیجنے یا وصول کرنے کے لیے ٹرانزیکشن فیس میں نمایاں اضافہ کردیا ہے، یہ ایک ایسا اقدام تصور کیا جارہا ہے جو سروس پر انحصار کرنے والے مقامی فری لانسرز کے کاروبار کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
پے اونیئر نے کسی بھی قسم کے لین دین کی فیس کل لین دین پر مبنی مجموعی رقم کا 3.99 فیصد کردی ہے، اس کے علاوہ امریکی ڈالر پر مبنی تمام لین دین کے لیے اضافی 49 سینٹ فیس مقرر کی گئی ہے، واضح رہے کہ اس سے قبل یہ فیس مجموعی رقم کا 2 فیصد تھی۔
یہ بھی پڑھیں:فری لانسرز کو درپیش رقم منتقلی کے مسائل، کیا پے پال سے معاہدہ سود مند ثابت ہوگا؟
جہاں تک امریکی ڈالر کے علاوہ کسی دوسری کرنسی میں ٹرانزیکشنز کا تعلق ہے، مقررہ فیس متعلقہ لین دین کی کرنسی کی بنیاد پر مختلف شرح سے وصول کی جائے گی، برطانوی پاؤںڈ کی صورت میں 39 پینس، یورو میں 45 سینٹ، آسٹریلین ڈالر میں 75 سینٹ، کینیڈین ڈالر کی صورت میں 67 سینٹ اور جاپانی ین کی صورت میں 73.76 سین وصول کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ اس تبدیلی کا اطلاق ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈز کے ذریعے ادائیگیاں بھیجنے یا وصول کرنے کے ساتھ ساتھ ادائیگی کی درخواست کے اختیار کے ذریعے موصول ہونے والی ادائیگیوں یا ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے ادائیگی شروع کرنے کے سیکشن کے ذریعے ہوگا۔
مزید پڑھیں:گوگل نے پاکستانی ڈیویلپرز کی سپورٹ کے لیے بڑا پروگرام شروع کردیا
پے اونیئر نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ صارفین کی بہترین خدمت کو یقینی بنانے کے لیے وقتاً فوقتاً مارکیٹ میں تبدیلی کے ساتھ فیسوں کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ ’اگرچہ یہ ایڈجسٹمنٹ ضروری ہیں، لیکن آپ کے کاروبار کی ترقی کو بااختیار بنانے کے لیے ہمارا عزم ہماری اولین ترجیح ہے۔‘
تاہم پے اونیئر کے فیس سسٹم میں لین دین کی فیس میں تبدیلی رواں برس 20 اکتوبر سے نافذ العمل ہوگی، مقررہ تاریخ کے بعد، کسی بھی ٹرانزیکشن کے ضمن میں کوئی بھی قابل اطلاق اپ ڈیٹ شدہ فیس اکاؤنٹ کی ترتیبات کے تحت فیس کے صفحے پر ظاہر ہوگی۔ مذکورہ فیس کے علاوہ لاگو ہونے والی موجودہ تمام فیس برقرار رہیں گی۔