خیبر پختوںخوا کے ضلع باجوڑ میں پولیو ٹیم پر حملہ ہوا جس میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور پولیو ورکر جاں بحق ہوگئے۔
مقامی پولیس کے مطابق واقع بدھ کی صبح پیش آیا۔ واقع کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور تحقیقات کا آغاز کردیا جبکہ میتوں کو ہیڈکوارٹر اسپتال خار پہنچا دیا۔
پولیس نے بتایا کہ علاقے میں ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں پولیو ٹیموں پر حملوں کی وجوہات کیا ہیں؟
پولیس نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار کا نام لقمان عمر تھا جس کی عمر 33 سال تھی جبکہ پولیو ورکر کا نام ابو ہریرہ تھا جس کی عمر 25 سال تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 16 سال بعد اسلام آباد میں کوئی پولیو کیس رپورٹ ہوا جبکہ مجموعی طور پر رواں سال یہ ملک میں 17واں پولیو کا کیس تھا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں 9 ستمبر بروز پیر سے ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہوا تھا اور یہ مہم 15 ستمبر تک جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں: ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
اس مہم میں ملک بھر کے 115 اضلاع میں 5 سال سے کم عمر کے 3 کروڑ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ مہم کا افتتاح وزیراعظم شہباز شریف نے بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلا کر کیا۔ وزیراعظم کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کرنے والوں کے وہ شکرگزار ہیں، وفاقی حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر پولیو کا مقابلہ کرے گی اور جلد اس بیماری سے چھٹکارہ حاصل کرلے گی۔