جیکب آباد: خاتون پولیو ورکر سے مبینہ زیادتی، ملزمان تاحال مفرور

بدھ 11 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جیکب آباد کے ایک گاؤں میں پولیو ٹیم کی ایک خاتون ہیلتھ ورکر سے مبینہ زیادتی کا انکشاف ہوا ہے اور پولیس ملزمان کو تلاش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پولیو کو اب تک کیوں ختم نہیں کیا جا سکا؟

چیف سیکریٹری سندھ نے لاڑکانہ کے کمشنر اور ڈی آئی جی سے مذکورہ واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے پولیو ورکرز کو ہر صورت تحفظ فراہم کرنے اور ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر ظہور مری  کے مطابق خاتون شادی شدہ ہیں اور ان کے جسم پرزخم کے نشانات ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم نے پہلے خاتون کا موبائل فون چھینا اور پھر انہیں مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیے: خیبرپختونخوا میں پولیو ٹیموں پر حملوں کی وجوہات کیا ہیں؟

ظہورمری کا کہنا ہے کہ ہم پولیوٹیم کا سیکیورٹی پلان کرتےہیں اور ایسا واقعہ پہلے کبھی پیش نہیں آیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پولیوٹیم کے سربراہ نے پولیوکنٹرول روم پرٹیم کےاغوا کی اطلاع دی جس پر میں پولیس کےساتھ وہاں پہنچا توملزمان پولیس خاتون اورٹیم کوچھوڑکرفرار ہوچکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاتون پولیس کو کوئی بیان نہیں دے رہی ہیں اس لیے ان کا میڈیکل کروایا گیا ہے اور رپورٹ کا انتظارہے جس کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp