وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا افغانستان سے خود مذاکرات کا کہنا وفاق پر حملہ ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا بیان آیا ہے کہ ہم خود افغانستان سے بات کریں گے، یہ بیان ریاست کے اوپر براہ راست حملہ ہے، کوئی صوبہ کسی ملک سے مذاکرات نہیں کرسکتا، علی امین گنڈاپور کا بیان زہر قاتل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے جو باتیں کی، خودکشی کے مترادف ہیں، خواجہ آصف
انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف انتقام ایک روایت بن گئی تھی، ہمارے ایک ممبر پر منشیات کا کیس ڈال کر قسمیں کھائی گئی تھیں، ماحول خراب نہیں کرنا چاہتا لیکن ماضی کو بھی دیکھنا چاہیے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت ہمارے لیے کسی نے آواز بلند نہیں کی تھی، سیاستدانوں کی یادداشت بہت مختصر ہوتی ہے، ایوان چلانے کے لیے ایاز صادق کی روایت کی پیروی کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیڈر جیل میں ہیں لیکن ان سے حق نمائندگی نہیں چھینا گیا، ہم سے ہمارا حق نمائندگی دنوں یا مہینوں کے لیے نہیں بلکہ برسوں کے لیے چھین لیا گیا تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ شیر افضل مروت نے اپنی تقریر میں اچھی باتیں کیں لیکن جس طرح انہوں نے مجھ سے اسمبلی میں چند لمحوں کی ملاقات کا گلہ کیا، ان کی پارٹی ان کے پیچھے پڑ گئی ہے، یہاں یہ ماحول بن گیا ہے کہ اگر اپوزیشن پارٹی کا ممبر حکومتی رکن سے مل لے تو اپوزیشن پارٹی اپنے اس ممبر کے خلاف علم بلند کردیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپنے الفاظ پہ قائم رہنا، 15دن میں اپنے لیڈر کو رہا کروانا، خواجہ آصف
انہوں نے کہا کہ ہمیں خود کو ٹٹولنے کی ضرورت ہے، لیکن انہیں ماضی میں جھانکنا چاہیے کہ پی ٹی آئی کے دور میں اس ایوان میں ممبران کے ساتھ کیا ہوا، میں یا شہباز شریف داستان سنائیں کہ کیسے جھوٹے مقدمے بنے اور جیل میں کیا ہوا، جب ایک سیاسی کارکن اس قسم کی داستانیں سناتا ہے تو وہ اپنے عزت و احترام میں خود کمی کرتا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ظلم و زیادتی کو سر اونچا اٹھا کر سہنا چاہیے اور ساتھ یہ دعا کرنی چاہیے کہ یہ سلسلہ بند ہو، اگر یہ سلسلہ جاری و ساری رہا تو یہ ہم سب کا، آئین کا اور ایوان کا نقصان ہے۔