شرح سود میں کمی سے مہنگائی میں کیا فرق پڑے گا؟

جمعرات 12 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے صرف 3 ماہ بعد شرح سود میں مزید 2 فیصد کمی کر دی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق، شرح سود میں 200 بیسز پوائنٹس کمی کی گئی ہے جو 20.5 فیصد سے کم کرکے 17.5 فیصد مقرر کی گئی ہے۔ شرح سود 10 جون 2024 سے 20.5 فیصد پر برقرار تھی۔

وی نیوز نے معاشی ماہرین سے جاننے کی کوشش کی کہ شرح سود کم ہونے سے معیشت کو کیا فوائد حاصل ہوں گے اور کیا اس سے مہنگائی میں کمی آئے گی؟

یہ بھی پڑھیں: شرح سود میں ایک فیصد کمی سے پاکستان کے کُل قرضوں میں کتنی کمی ہوگی؟

معاشی تجزیہ کار خرم شہزاد نے کہا کہ یہ اسٹیٹ بینک کا اچھا اقدام ہے کہ شرح سود میں 200 بیسز پوائنٹس کمی کی گئی ہے، اس فیصلے سے مہنگائی میں مزید کمی متوقع ہے اور اس کے علاوہ ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ بھی سرپلس رہے گا، یہ فیصلہ اس لیے بھی کیا گیا کہ ملک بھر میں مہنگائی میں کمی آئی ہے۔

خرم شہزاد نے کہا کہ ابھی شرح سود کے کم ہونے سے ملک میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور لوگ بینکوں سے پیسے نکلوا پر مختلف پروجیکٹس پر لگائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا شرح سود کم ہونے سے گاڑیوں کی قیمتیں کم ہو جائیں گی؟

انہوں نے کہا کہ اس سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے لیکن شرح سود کے کم ہونے سے مہنگائی فوراً کم نہیں ہو گی بلکہ رفتہ رفتہ ہی فرق پڑے گا کیوں کہ مہنگائی شرح سود کے باعث نہیں بڑھتی تاہم شرح سود مہنگائی کو کچھ حد تک کنٹرول کرتی ہے۔

ماہر معیشت ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا فیصلہ خوش آئند ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ مانیٹری کمیٹی کو یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ اس فیصلے کی روشنی میں مہنگائی میں بھی مزید کمی واقع ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا گروتھ ریٹ اور معیشت بہتر ہو رہی ہے، پیٹرول کی قیمت میں کمی کے باعث مختلف اشیا سستی ہوئی ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے، اسٹیٹ بینک کے اس فیصلے سے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو بھی خوشی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلامی بینک پاکستان میں کتنی شرح سود پر کام کررہے ہیں؟

ماہر معیشت عابد سلہری نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ سے مہنگائی میں کمی دیکھنے میں آئی ہے اس وجہ سے امید کی جارہی تھی کہ شرح سود میں کمی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود میں اضافہ مہنگائی کو روکنے کے لیے نہیں ہوتا بلکہ اس لیے بھی ہوتی ہے کہ لوگ  ڈالر نہ خریدیں اور بینکوں میں اپنا پیسہ رکھیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آئندہ آنے والے دنوں میں شرح سود میں مزید کمی بھی آ سکتی ہے۔

واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس سے قبل 10 جون کو شرح سود میں ڈھائی فیصد کمی کا اعلان کیا تھا۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں یہ کمی 11 ماہ بعد کی گئی تھی۔ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 150 بیسز پوائنٹس کمی کی تھی اور اسے 22 فیصد سے کم کرکے 20.5 فیصد پر مقرر کیا تھا۔ قبل ازیں، شرح سود 25 جون 2023 سے 22 فیصد پر برقرار تھی جسے مختلف اوقات کم کرنے کی بات کی گئی تاہم اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp