وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں، اگر آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوجاتا ہے تو ملکی شرح نمو میں اضافے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: معیشت کے استحکام کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کررہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2 فیصد پالیسی ریٹ کی کی کمی سے ہماری سرمایہ کاری، برآمدات، صنعت، تجارت، زراعت کو بے پناہ فائدہ ہو گا، کوشش ہے کہ افراط زر کی طرح اگر پالیسی ریٹ بھی 10 فیصد سے کم کی شرح پر آجائے تو معیشت کو چار چاند لگیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ہمارے مذاکرات اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں، اگر یہ آئی ایف پاکستان معاہدہ ہوجاتا ہے تو ہم اپنی شرح نمو میں اضافے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: رائٹ سائزنگ پالیسی پر تیزی سے کام ہورہا ہے، نگرانی خود کررہا ہوں، وزیراعظم
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دوست اور برادر ممالک نے ایک مرتبہ پھر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا ہے، دوست ممالک نے جو کچھ کیا ہے وہ ویسا ہی ہے جو بھائی بھائی کے لیے کرتا ہے اور دوست، دوست کے لیے کرتا ہے۔
پالیسی ریٹ میں کمی ملکی معیشت کے لیے خوش آئند ہے
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بھی پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کہ پالیسی ریٹ میں کمی ملکی معیشت کے لیے خوش آئند ہے، اس سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان، نئی مانیٹری پالیسی جاری
شہباز شریف نے کہا کہ تیزی سے کم ہوتی افراط زر کی شرح کی بدولت شرح سود میں کمی آئی ہے، امید کرتے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں افراط زر میں مزید کمی ہوگی، معیشت کی بحالی سے متعلق وزیرخزانہ اور متعلقہ اداروں کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔
یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 2فیصد کمی کا اعلان کردیا، نئی مانیٹری پالیسی کے مطابق شرح سود میں 200 بیسز پوائنٹ کمی ہوئی ہے، شرح سود ساڑھے 19فیصد سے کم کرکے 17.5 فیصد مقرر کی گئی ہے۔