پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ملک عامر ڈوگر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ8 ہزار مقدمات ایک سیاسی پارٹی پر دو سالوں میں درج ہوئے ہیں، ہم مقدمات سے نہیں ڈرتے نہ گھبراتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایوان مجھے تحفظ نہیں دے سکتا، تو میں اپنے حلقے کے عوام کو کیسے تحفظ دوں گا۔
انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کرسی سے آپ کو بھی گرفتار کرسکتے ہیں۔ ہمیں آگے بڑھنا چاہیْے، کمیٹی کی سربراہی آپ خود کریں یا حکومت کے اتحادیوں میں سے کوئی کرے۔
عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ ہم 6 ایم این ایز، ایف آئی آرز میں نامزد نہیں ہیں۔ ہم تو اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھے تھے، ایف آئی آر ہم پر کل کٹی ہے۔
جو کچھ 10 ستمبر کو ہوا وہ نہیں ہونا چاہئے تھا
اس موقع پر قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رکن زین قریشی کا کہنا تھا کہ اس ایوان میں 10,12 سال کی عمر سے والد کے ساتھ آرہا ہوں، آج بوجھل دل کے ساتھ آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ 10 ستمبر کو ہوا وہ نہیں ہونا چاہئے تھا، میرے والد آج بھی حق اور سچ کی لڑائی لڑتے ہوئے ایک سال سے اڈیالہ جیل میں ہیں۔زین قریشی کا کہنا تھا کہ نہ گرفتاریوں کا ڈر ہے اور نہ ہی پرچوں کا ڈر ہے۔
آپ کی لیڈرشپ پر ہمیں مکمل اعتماد ہے
انہوں نے کہا کہ جب سے یہ واقعہ رونما ہوا ہے آپ کا کردار اچھا رہا ہے۔آپ کی لیڈرشپ پر ہمیں مکمل اعتماد ہے۔
زین قریشی کے مطابق سانحہ 10 ستمبر جو پارلیمنٹ میں ہوا یہ نہیں ہونا چاہئے تھا،جو بھی فائنڈنگز آئیں اس رپورٹ کو شائع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 10 ستمبر کو سانحہ پارلیمنٹ کا نام دے کر ہر سال یوم سیاہ کے طور پر منانا چاہیے۔